چنڈی گڑھ، 2 مئی (ہ س)۔
پنجاب کے بعد اب ہریانہ حکومت نے بھی بھاکڑا آبی تنازعہ پر آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ ہفتہ کو چندی گڑھ میں ہوگی۔ ہریانہ حکومت کا الزام ہے کہ پنجاب کی طرف سے مطالبہ پر پانی نہیں دیا جا رہا ہے۔ پنجاب حکومت نے جمعرات کو بھاکڑا ڈیم پر کنٹرول روم کو تالہ لگا دیا۔ اس وقت بھکرہ پنجاب پولیس کی نگرانی میں ہے۔
گزشتہ کئی دنوں سے ہریانہ اور پنجاب کے درمیان بھاکڑا پانی کی فراہمی کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے۔ اس سلسلے میں جمعہ کو دہلی میں ہونے والی میٹنگ میں بھی مسئلہ حل نہیں ہوا۔ جس کے بعد جہاں ہریانہ نے سپریم کورٹ جانے کی تیاری کی ہے، وہیں وزیر اعلیٰ نایاب سینی نے آل پارٹی میٹنگ بلائی ہے۔ چیف سیکرٹری کے دفتر سے جمعہ کی شام وزیر اعلیٰ کی صدارت میں ہونے والے کل جماعتی اجلاس کے لیے خط جاری کیا گیا ہے۔ بی جے پی صدر موہن لال برولی، کانگریس صدر ادے بھان، آئی این ایل ڈی کے ریاستی صدر رامپال ماجرا، جننائک جنتا پارٹی کے صدر دشینت چوٹالہ، عام آدمی پارٹی کے ریاستی صدر سشیل گپتا، بہوجن سماج پارٹی کے ریاستی صدر کرشنا جمال پور، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے صدر پریم چند کے علاوہ ہریانہ میں رجسٹرڈ نیشنل پیپلز پارٹی کے نمائندوں کو اس میٹنگ میں شرکت کے لیے بلایا گیا ہے۔
اس میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نایاب سینی ریاست کی موجودہ صورتحال کے بارے میں تمام جماعتوں کو رپورٹ پیش کریں گے۔ تمام جماعتوں کے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں بھی انکشاف کر سکتے ہیں۔ جس کے بعد تمام جماعتوں کی حمایت حاصل کی جائے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan