امریکہ- چین تجارتی مذاکرات میں اہم پیش رفت، تجارتی خسارہ کم کرنے پر اتفاق
جنیوا، 12 مئی (ہ س)۔ امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ کو کم کرنے کی جانب دو دن کی بات چیت کے بعد ’اہم پیش رفت‘ ہوئی ہے۔ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اتوار کو یہ معلومات دی۔ تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات شیئر نہیں کیں اور کہا کہ اس کا اع
Progress in US-China talks, agreed to reduce trade deficit


جنیوا، 12 مئی (ہ س)۔ امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ کو کم کرنے کی جانب دو دن کی بات چیت کے بعد ’اہم پیش رفت‘ ہوئی ہے۔ امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اتوار کو یہ معلومات دی۔ تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات شیئر نہیں کیں اور کہا کہ اس کا اعلان پیر کو کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عائد حد سے زیادہ ٹیرف کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس سمت میں کوئی معاہدہ ہوا ہے یا نہیں۔

امریکی تجارتی نمائندے جیمسن گریئر نے مذاکرات کو ”ایک کامیاب اور قابل عمل معاہدہ“ قرار دیا جس سے امریکہ کے 1.2 ٹریلین ڈالر کے عالمی تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ”دو دن کی بات چیت انتہائی تعمیری رہی۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ امریکہ اور چین کے درمیان اختلافات اتنے سنگین نہیں تھے جتنا اندازہ لگایا گیا تھا۔“

انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ چینی مذاکرات کار انتہائی ”سخت سودے بازی کرنے والے“ تھے۔ گریئر نے چینی نائب وزیر اعظم ہی لیفنگ اور دو دیگر چینی نائب وزرا کے ساتھ مذاکرات میں شرکت کی۔

وائٹ ہاو¿س کے اقتصادی مشیر کیون ہیسٹ نے بھی کہا کہ چین امریکا کے ساتھ تجارتی توازن بحال کرنے کے لیے ’بہت خواہش مند‘ ہے اور آنے والے دنوں میں دیگر ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے کیے جا سکتے ہیں۔

دریں اثنا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان مذاکرات کو ”دونوں ممالک کے لیے ایک نئے باب کا آغاز“ قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا، ”چین کے ساتھ بہت اچھی میٹنگ ہوئی، کئی اہم معاملات پر بات چیت ہوئی اور بہت سی چیزوں کا فیصلہ کیا گیا۔ یہ دونوں ممالک کے لیے بہت بڑی پیش رفت ہے۔“

یہ بات چیت ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکہ اور چین نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر 100 فیصد سے زائد ٹیرف عائد کر رکھے ہیں جس سے عالمی تجارت اور سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande