روہتاس،12مئی(ہ س)۔ 5 مئی کودیور کی تلک کی تیاری چل رہی تھی ۔ رات کو اہلیہ نے لڑ ائی جھگڑا کر کے شوہر کو گھر سے باہر سونے بھیج دیا۔ شوہر کو کچھ بدمعاشوں نے آدھی رات کو گولی مار کر قتل کر دیا۔ بہار کے روہتاس ضلع کے تلوتھو تھانہ کے چوکیدار کے بیٹے کے قتل معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے روہتاس پولیس نے کئی چونکا دینے والے حقائق کا انکشاف کیا ہے۔
اس قتل کے پیچھے سامنے آنے والی کہانی سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ دراصل سازش کرنے والے کوئی اور نہیں بلکہ مقتول کے چھوٹے بھائی اور بیوی نکلی۔ اس قتل کا پلاٹ کسی فلم سے کم نہیں ہے۔
روہتاس کے ایس پی روشن کمار نے بتایا کہ مقتول کے چھوٹے بھائی اور اس کی بیوی نے مل کر قتل کیا ہے۔ ایس پی کے مطابق ایک ہفتہ قبل بھی بڑے بھائی کو قتل کرنے کی سازش رچی گئی تھی، لیکن گھر کے اندر سوئے ہونے کی وجہ سے مجرم ناکام ہو گئے۔
روہتاس کے ایس پی نے پورے معاملے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے اس معاملے میں پانچ لوگوں کو گرفتار کیا ہے جن میں مقتول کا چھوٹا بھائی اورمقتول کی بیوی بھی شامل ہے۔ دیور کوبھابھی نے بڑے بھائی کو قتل کرنے پر مجبور کیا تھا۔ بھابھی نے کہا کہ اگر تم بھائی کا قتل نہیں کروگے تو میں خود کشی کر لونگی۔ جس کے بعد چھوٹے بھائی نے تین کنٹریکٹ کلر کی مدد سے بڑے بھائی کا قتل کروادیا۔
قتل کی وجوہات کا انکشاف کرتے ہوئے روہتاس کے ایس پی نے کہا کہ بڑے بھائی کی دو بیویاں تھیں اور اس کے چھوٹے بھائی کے دونوں بیویوں سے ناجائز تعلقات تھے۔ ایسے میں مقتول کی پہلی بیوی اور اس کے چھوٹے بھائی نے مل کر قتل کی سازش رچی۔ اسی گاؤں کے ایک مجرم نکھل کمار کو قتل کے لیے 2 لاکھ روپے کا ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ وہ کاراکاٹ کے شوٹر وکاس ساہ اور انکت ساہ کو بھی اپنے ساتھ لے گیا اور قتل کو انجام دیا۔
ایس پی نے بتایا کہ بیوی نے جان بوجھ کر اپنے شوہر سے جھگڑا کیا اور اسے گھر کے دروازے کے باہر سونے کے لیے بھیج دیا۔ وہ کافی دیر تک اپنے شوہر سے فون پر بات کرکے اسے گمراہ کرتی رہی تاکہ اس کا شوہر بات چیت میں مصروف رہے۔ اس دوران دروازے پر سوئے ہوئے شوہر کو پہلے سے منصوبہ بند شوٹر نے گولی مار کر قتل کر دیا۔
پولیس نے چھوٹے بھائی، بیوی اور تین شوٹروں کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ ایک دیسی ساختہ پستول، ایک آلٹو کار اور قتل میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی ہے۔واضح ہو کہ پولیس نے اے ایس پی کی سربراہی میں اس قتل معاملے کی سائنسی تحقیقات کیں جس کے بعد یہ راز کھلا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan