نیویارک ٹائمز کی خبر کے مطابق، حماس کے چیف مذاکرات کار خلیل الحیا نے اتوار کو دیر گئے یہ اعلان کیا۔ انہوں نے بیان میں کہا کہ حماس نے امریکہ کے ساتھ بات چیت کے بعد 21 سالہ یرغمال ایڈن الیگزینڈر کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ خلیل نے کہا کہ حماس غزہ میں یرغمال بنائے گئے آخری زندہ بچ جانے والے امریکی شہری کو رہا کرے گی۔ تاہم خلیل نے یہ واضح نہیں کیا کہ الیگزینڈر کو کب رہا کیا جائے گا اور اس کے بدلے میں اس نے کیا معاہدہ کیا تھا۔
نیو جرسی کے ٹینافلی میں پرورش پانے والے الیگزینڈر فی الحال اسرائیلی اور امریکی (دوہری) شہریت رکھتے ہیں۔ وہ فوج میں خدمات انجام دینے کے لیے ہائی اسکول سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد اسرائیل چلا گیا۔ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنگجووں نے اسے 200 دیگر افراد کے ساتھ ایک فوجی چوکی سے اغوا کر لیا تھا۔ ٹرمپ کا سفارتی دورہ منگل سے شروع ہو سکتا ہے۔ ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام پر بات چیت کو لے کر اسرائیل کے ساتھ اختلافات کے درمیان ٹرمپ کے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کرنے کی توقع ہے ۔ حالانکہ ٹرمپ اسرائیل نہیں جا رہے ہیں۔
ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو امید ہے کہ پیر کو ایڈن کو رہا کیا جا سکتا ہے۔ الیگزینڈر کی رہائی میں ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف اور سکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کلیدی کردار ادا کیا۔ ٹرمپ نے الیگزینڈر کی جلد رہائی کی خبر کو”امریکہ کی طرف نیک نیتی کا اشارہ“ قرار دیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد