کولکاتہ، 10 مئی (ہ س)۔
مغربی بنگال کی مختلف جیلوں میں بند پاکستانی قیدیوں کی سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ ریاستی اصلاحاتی ہوم ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے وزیر چندر ناتھ سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ یہ قدم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی کشیدگی کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔چندر ناتھ سنہا نے کہا، ’پاکستانی قیدیوں کی سیکورٹی کو دوسرے قیدیوں کے مقابلے میں ہمیشہ اضافی سطح پر رکھا جاتا ہے، تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ سینئر افسران کی نگرانی میں وقتاً فوقتاً سیکیورٹی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔‘اے ڈی جی کریکشنل سروسز لکشمی نارائن مینا نے کہا کہ اس وقت ریاست کی مختلف جیلوں میں کل 10 پاکستانی قیدی بند ہیں۔ ان میں دو دہشت گرد محمد موسی الدین عرف موسیٰ اور شہباز اسماعیل بھی شامل ہیں۔
ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ان قیدیوں کے ارد گرد تین درجے کی حفاظتی حصار بنایا گیا ہے۔ عام طور پر انہیں دوسرے قیدیوں کے ساتھ رہنے کی اجازت ہوتی ہے لیکن موجودہ حساس صورتحال کے پیش نظر ان کی حفاظت کو ترجیح دی جا رہی ہے اور ضرورت پڑنے پر دوسرے قیدیوں کے ساتھ ان کا رابطہ بھی محدود کیا جا سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال میں کل 59 اصلاحی گھر ہیں، جن میں سات مرکزی اصلاحی گھر، تین کھلی جیلیں، پانچ خصوصی جیلیں، ایک خواتین کا اصلاحی گھر، 12 ضلعی جیلیں اور 31 سب جیلیں شامل ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan