پاکستان نے گھٹنے ٹیک دیئے، جنگ بندی ہماری شرطوں پر ہوئی ہے
بھارت اب ہر حملے کا جواب دے گا ، وہ بھی پوری طاقت اور حکمت عملی کے ساتھ: جمال صدیقی نئی دہلی،10مئی (ہ س)۔ بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی ہماری شرائط پر ہوئی ہے اور مشروط ہے۔ پی ایم مودی نے پا
پاکستان نے گھٹنے ٹیک دیئے، جنگ بندی ہماری شرطوں پر ہوئی ہے


بھارت اب ہر حملے کا جواب دے گا ، وہ بھی پوری طاقت اور حکمت عملی کے ساتھ: جمال صدیقی

نئی دہلی،10مئی (ہ س)۔

بی جے پی اقلیتی مورچہ کے قومی صدر جمال صدیقی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی ہماری شرائط پر ہوئی ہے اور مشروط ہے۔ پی ایم مودی نے پاکستان کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔خوفزدہ پاکستان نے ڈرتے ڈرتے جنگ بندی کی درخواست کی۔ جو پی ایم مودی کی ڈپلومیسی کا نتیجہ ہے۔ پاکستان اپنی سرزمین کھو چکا ہے۔ ہماری فوج نے انہیں پیچھے دھکیل دیا ہے اور کنٹرول لائن پر انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ بھارتی فوج کی ہمت سے اس کے حوصلے ٹوٹ چکے ہیں۔ جب کہ ہمارے تمام فضائی راستے محفوظ ہیں، پاکستان کو 12 گھنٹوں کے اندر بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ پاکستان نے میڈیا میں افواہیں پھیلائیں جبکہ بھارتی فوج نے کسی مسجد پر حملہ نہیں کیا۔ ”آپریشن سندور“ نے بھارتی فوج کی صلاحیت اور جرا¿ت کا مظاہرہ کیا اور پاکستان کو منہ توڑ جواب دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی دہشت گردوں کا یہ واقعہ نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ یہ ہندوستان کی سلامتی کے لیے بھی ایک چیلنج ہے۔’آپریشن سندور‘ اس کا مناسب جواب ہے۔ پاکستان کو ایسا جواب جس میں نہ کوئی شوروغل، نہ سیاست، صرف مضبوط نیت اور عین ہدف۔ مودی سرکار اور بھارتی فوج نے پاکستان کو واضح پیغام دیا کہ بھارت اب دہشت گرد حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کے قابل اور تیار ہے۔ یہ آپریشن محض ایک فوجی کارروائی نہیں تھی بلکہ دہشت گردی کے تئیں ہندوستان کی ’زیرو ٹالرینس‘ پالیسی اور قومی سلامتی کے لیے فیصلہ کن قیادت کی علامت بن گئی تھی۔ اس آپریشن نے ثابت کر دیا کہ بھارتی فوج دہشت گردوں کے گھروں میں گھس کر انہیں مار سکتی ہے۔ مودی حکومت اب دہشت گردی کے معاملے پر محض مذمت یا سفارت کاری تک خود کو محدود نہیں رکھتی ہے – جواب اب تیز، ٹھوس اور سیاسی طور پر مضبوط ہے۔ آپریشن سندھ نے پاکستان اور پوری دنیا کو پیغام دیا کہ بھارت اب ہر حملے کا جواب دے گا ۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande