نئی دہلی، 07 اپریل (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا ہے جس میں امیت کٹیال کو ملازمت کے لیے زمین کیس میں ضمانت دی گئی تھی۔ جسٹس ایم ایم سندریش کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ وہ دہلی ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ملزم کوئی بڑی مچھلی نہیں ہے۔ اس کیس کے مرکزی ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ عدالت نے ای ڈی سے پوچھا کہ کیا آپ بڑی مچھلیوں کو نہیں پکڑنا چاہتے؟ آپ نے 11 دیگر ملزمان کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟
دہلی ہائی کورٹ نے 17 ستمبر 2024 کو امیت کٹیال کو ضمانت دی تھی۔ ہائی کورٹ نے ای ڈی کو پھٹکار لگائی تھی اور کہا تھا کہ وہ پک اینڈ چوز کی پالیسی اپنا رہا ہے۔ اس سے قبل 22 مئی 2024 کو راو¿ز ایونیو کورٹ نے امت کٹیال کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ اس معاملے میں ای ڈی نے 9 جنوری 2024 کو چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی نے چارج شیٹ میں بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی، میسا بھارتی، ہیما یادو، ہرادیانند چودھری اور امت کٹیال کو ملزم نامزد کیا ہے۔ ای ڈی نے امت کٹیال کو 11 نومبر 2023 کو گرفتار کیا تھا۔ ملازمت کے لیے زمین کے معاملے میں، سی بی آئی نے ای ڈی کے سامنے کیس درج کیا تھا۔ سی بی آئی کا معاملہ دہلی کی راو¿ز ایونیو کورٹ میں بھی چل رہا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ