بحریہ کے کمانڈر جدیدیت، خودکفایتی اور خود انحصاری کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔
دو مرحلوں پر مشتمل کانفرنس میں اسٹریٹجک، آپریشنل اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ نئی دہلی، 04 اپریل (ہ س)۔ اس بار نیول کمانڈرز کانفرنس دو مرحلوں میں منعقد ہو گی جس میں اہم اسٹریٹجک، آپریشنل اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ی
ب


دو مرحلوں پر مشتمل کانفرنس میں اسٹریٹجک، آپریشنل اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

نئی دہلی، 04 اپریل (ہ س)۔ اس بار نیول کمانڈرز کانفرنس دو مرحلوں میں منعقد ہو گی جس میں اہم اسٹریٹجک، آپریشنل اور انتظامی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ یہ کانفرنس بحر ہند کے علاقے (آئی او آئی) میں ایک 'ترجیح کے سیکورٹی پارٹنر' کے طور پر ہندوستان کے کردار کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی، اس طرح علاقائی امن، سلامتی اور استحکام میں ہندوستانی بحریہ کے تعاون کو تقویت ملے گی۔

بحریہ کے کمانڈر وویک مدھوال نے کہا کہ کانفرنس کا پہلا مرحلہ کاروار میں 05 اپریل کو ہوگا اور دوسرا مرحلہ نئی دہلی میں 07-10 اپریل کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے پہلے مرحلے کے آغاز سے قبل وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 5 اپریل کو کاروار میں 'انڈین اوشین شپ ساگر' کو جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔ آئی او ایس ساگر کو جھنڈی دکھا کر روانہ کرنے کے بعد وزیر دفاع پروجیکٹ سی برڈ کے تحت کئی بحری بنیادی ڈھانچے اور معاون سہولیات کا افتتاح کریں گے۔ کاروار میں کانفرنس کے پہلے مرحلے کے دوران انہیں 'ہندوستانی بحریہ کی آپریشنل تیاری اور مستقبل کے امکانات' کے بارے میں بھی بریفنگ دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کانفرنس کا دوسرا مرحلہ نئی دہلی میں منعقد ہوگا، جس میں اہم آپریشنل، مواد، لاجسٹکس، انسانی وسائل کی ترقی، تربیت اور انتظامی پہلوؤں کا جامع جائزہ لیا جائے گا۔ کانفرنس کے دوران چیف آف ڈیفنس اسٹاف، چیف آف آرمی اسٹاف اور چیف آف ائیر اسٹاف تینوں افواج کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے نیول کمانڈرز سے بھی بات چیت کریں گے۔ نیول کمانڈر ہندوستان کے خارجہ سکریٹری وکرم مصری اور نیتی آیوگ کے سابق سی ای او امیتابھ کانت کے ساتھ خارجہ پالیسی اور بین الاقوامی مصروفیات سے متعلق امور پر بھی بات چیت کریں گے۔

کانفرنس کے دوران بحریہ کے کمانڈرز جدیدیت، مقامی بنانے اور خود انحصاری کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کریں گے۔ بحریہ کے کمانڈر اہم آپریشنل، انتظامی اور مادی مسائل پر غور کریں گے جن پر فوری توجہ اور فیصلے کی ضرورت ہے، اس طرح ہندوستانی بحریہ کو ایک 'جنگی تیار، قابل اعتماد، مربوط اور مستقبل کے لیے تیار فورس' بننے کی طرف بڑھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی جہاز آئی این ایس سنینا کو نو دوست ممالک - کوموروس، کینیا، مڈغاسکر، مالدیپ، ماریشس، موزمبیق، سیشلز، سری لنکا اور تنزانیہ کے ساتھ جنوب مغربی آئی او آر میں تعینات کیا جا رہا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande