نئی دہلی،22 اپریل (ہ س)۔ پیر کی رات جنوب مشرقی ضلع کے پل پرہلاد پور علاقے میں بیڑی دینے سے انکار پر جھگڑے میں دو بھائیوں کو چاقو سے وار کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ حملہ آوروں نے انہیں بچانے کے لیے آنے والے مقتول کے دوست کو بھی چاقو مار کر زخمی کر دیا۔ واقعہ کے بعد حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے۔
زخمی کے بھائی نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دی اور زخمیوں کو قریبی ای ایس آئی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ جہاں ڈاکٹروں نے زخمی 21 سالہ صہیب کو مردہ قرار دے دیا جبکہ اس کے بھائی محسن کی حالت تشویشناک ہے۔ وہ آئی سی یو میں داخل ہے۔ اطلاع ملنے کے بعد پل پرہلاد پور تھانہ پولیس اسپتال پہنچی اور متوفی کی ماں سبوکت کے بیان پر مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے رات گئے فیروز عرف منا، امتیاز اور سوداگر خان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ملزم کی نشاندہی پر دو چاقو بھی برآمد کر لیے ہیں۔
جنوب مشرقی ضلع کے ڈی سی پی روی کمار سنگھ نے بتایا کہ متوفی صہیب اپنے خاندان کے ساتھ جے بلاک، پریم نگر، لال کوان پل پرہلاد پور علاقے میں رہتا تھا۔ وہ لوہے کے برتنوں کو دفاتر یا گھروں میں تبدیل کرنے کا کام کرتا تھا۔ خاندان میں بھائی 23 سالہ محسن، والدہ سبکتہ، والد سلیم، بھائی سجاد شامل ہیں۔ بدمعاشوں نے محسن کو بھی چاقو مارا جو ہسپتال میں داخل ہے۔
بیڑی نہ دینے پر صہیب کو تھپڑ مارا گیا۔ پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں صہیب کی والدہ نے کہا کہ وہ پیر کی رات تقریباً گیارہ بجے اپنے گھر میں موجود تھی۔ اسی دوران صہیب گھر آتا ہے اور اسے بتاتا ہے کہ منا اور سنی نے اسے قریبی پارک میں تھپڑ مارا تھا۔ صہیب نے بتایا کہ منا نے اس سے بیڑی مانگی تھی، جب اس نے دینے سے انکار کیا تو وہ مشتعل ہو گیا اور اسے مارنا پیٹنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد سبوکت اپنے بیٹوں صہیب اور محسن کے ساتھ پڑوس میں واقع منا کے گھر پہنچی۔ جہاں اس نے منا اور اس کے گھر والوں کو گھر سے باہر بلایا اور صہیب کو مارنے کی وجہ پوچھی۔ جس پر منا نے جھگڑا شروع کر دیا۔ منا کے ساتھ سنی اور امتیاز بھی آئے۔ انہوں نے صہیب اور محسن پر چاقو سے حملہ کیا۔ اسی دوران صہیب کا دوست اکرم وہاں پہنچا اور مداخلت کی کوشش کی تو حملہ آوروں نے اکرم پر بھی چاقو سے حملہ کردیا۔ اکرم کے ہاتھ میں چھرا لگ گیا۔ صہیب موقع پر ہی بے ہوش ہو گیا۔ صہیب کے بھائی شہزاد نے موقع پر پہنچ کر اکرم، صہیب اور محسن کو قریبی اسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں ڈاکٹروں نے صہیب کو مردہ قرار دے دیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی