پانی پت، 20 اپریل (ہ س)۔
پانی پت میں 3 سالہ بچے نے پیاس محسوس کرتے ہوئے پانی کی بوتل کے بجائے ٹوائلٹ صاف کرنے والا تیزاب پی لیا۔ جس کی وجہ سے ان کی صحت بگڑ گئی۔ اہل خانہ اسے فوری طور پر نجی اسپتال لے گئے، جہاں علاج کے دوران اس کی موت ہوگئی۔ پولیس نے لاش کو اپنی تحویل میں لے کر مردہ خانہ میں رکھوا دیا۔ یہ واقعہ اتوار کو پیش آیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ غلطی سے پانی کی بوتل کی جگہ ٹوائلٹ کلینر کی بوتل رکھ دی گئی۔ متوفی بچے کے والد محمد سہیل نے بتایا کہ وہ 18 اپریل کو ہی کام کی تلاش میں پانی پت آیا تھا۔ یہاں اس کے دوست نے اسے کرائے پر مکان دیا تھا۔ سہیل نے بتایا کہ اتوار کو اس کا چھوٹا بیٹا صہیب دوسرے بچوں کے ساتھ صحن میں کھیل رہا تھا۔ اسی دوران اسے پیاس محسوس ہوئی۔ جب وہ پانی پینے گھر کے اندر گیا تو وہاں رکھی بوتل اٹھائی، اسے کھول کر پی لیا۔ اس کے بعد وہ دوبارہ دوسرے بچوں کے ساتھ کھیلنے چلا گیا۔ صحن میں کھیلتے ہوئے محمد صہیب کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی۔ اس نے قے کردی۔ اس کے ساتھ کھیلنے والے بچوں نے اس کی والدہ زبیدہ خاتون کو اطلاع دی۔ صہیب بے ہوش پڑا تھا۔ اس کے بعد اہل خانہ نے اسے فوراً اٹھایا اور نجی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹروں نے بتایا کہ بچے نے کوئی زہریلی چیز پی لی ہے۔ ڈاکٹروں کی جانب سے دوا دینے کے بعد بچے کی حالت بہتر ہوئی تو اہل خانہ اسے گھر لے آئے۔ کچھ دیر بعد صہیب کی طبیعت پھر سے خراب ہونے لگی۔ اس پر اہل خانہ اسے دوسرے اسپتال لے گئے۔ صہیب راستے میں ہی دم توڑ گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس ان کے گھر پہنچ گئی۔ اس سلسلے میں سیکٹر 13-17 پولیس اسٹیشن کے انچارج انسپکٹر راکیش کمار نے بتایا کہ اہل خانہ کے بیانات کی بنیاد پر حادثاتی موت کی کارروائی کی گئی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ