حیدرآباد۔20 ، اپریل (ہ س)۔ تلنگانہ کی اصل اپوزیشن بی آرایس کے کارگذارصدرتارک راما راو نے الزام لگایا کہ ریاست میں برسراقتدارآنے سے قبل 100 دنوں میں 6 ضمانتوں کو پوراکرنے کا وعدہ پورانہیں کیاگیااور کانگریس حکومت وعدے نبھانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے پارٹی میں بعض افراد کی شمولیت کے موقع پر پارٹی ہیڈکوارٹرس تلنگانہ بھون میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقتدار کسی کا مستقل نہیں ہوتا، جو اچھا کام کرے گا، عوام اس کی ستائش ضرور کریں گے۔انہوں نے یاد دلایا کہ ماضی میں وائی ایس راج شیکھر ریڈی اور چندرابابو نائیڈو نے اچھے کام کیے، جنہیں یاد رکھا جانا چاہیے۔کے ٹی راما راو نے نشاندہی کی کہ سابق وزیراعلی تلنگانہ کے چندرشیکھرراونے بھی ماضی کی اچھی اسکیمات کو جاری رکھا، لیکن ریونت ریڈی کی حکومت اب ان تمام پالیسیوں کے نقوش مٹانے کی بات کر رہی ہے، جو ایک غیر مہذب قدم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان انتخابات میں جو نقصان بی آر ایس کو ہوا، اس سے کہیں زیادہ نقصان تلنگانہ کے سماج کو ہوا۔انہوں نے کہا کہ آنے والے انتخابات میں بی آر ایس کی کامیابی اور چندرشیکھرراو کو دوبارہ وزیراعلیٰ بنانا صرف پارٹی کی نہیں بلکہ تلنگانہ سماج کی تاریخی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس اور بی جے پی جتنی بھی کہانیاں سنائیں، آوٹر رنگ روڈ (اوآرآر) کے اندرونی علاقوں کے عوام ان کی باتوں پر یقین نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں او آر آر کے اندر کانگریس کو ایک بھی نشست حاصل نہیں ہوئی، اور گوشہ محل میں بی جے پی صرف اس لئے جیت سکی کیونکہ وہاں بی آر ایس امیدوار ہچکچاہٹ کا شکار رہا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق