پٹنہ،20اپریل(ہ س)۔نتیش کمار کو بہار کے مسلم اکثریتی علاقے سیمانچل میں بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ جے ڈی یو کے سنیئر لیڈر کشن گنج ضلع کے صدر اور سابق ایم ایل اے مجاہد عالم نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ مجاہد عالم لوک سبھا انتخابات میں کشن گنج سے جے ڈی یو کے امیدوار بھی تھے۔ وہ کانگریس سے الیکشن ہار گئے لیکن سخت مقابلہ کیا۔ وقف ترمیمی بل کی حمایت کرنے پر مجاہد عالم نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مجاہد عالم نے کہا کہ وقف ترمیمی ایکٹ مسلمانوں کی جائیداد چھیننے اور اس پر تسلط قائم کرنے کا قانون ہے۔ پارٹی نے ان کی بات نہیں سنی اس لیے انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔ اس قانون کے خلاف لڑنے کے لیے وہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر چکے ہیں۔
مجاہد عالم نے کہا کہ میں ایم ایل اے رہوں یا ایم پی رہوں، اپنے سماج کے حقوق کے لیے ہمیشہ کھڑا رہوں گا۔ مجاہد عالم کا کہنا تھا کہ 15 سال پارٹی کے لیے کام کیا لیکن پارٹی نے ان کی بات نہیں سنی۔ مسلمان بھی جے ڈی یو ووٹر ہے۔ لیکن نتیش کمار نے جو فیصلہ لیا ہے وہ ان کو نظر انداز کر کے اس سماج کے لوگوں کو قبول نہیں ہے ۔
کشن گنج لوک سبھا حلقہ نتیش کمار نے اس حلقے سے مجاہد عالم کو میدان میں اتارا تھا ، لیکن کانگریس کے ڈاکٹر جاوید آزاد نے انہیں 59693 ووٹوں سے شکست دی۔ مسلم اکثریتی کشن گنج میں جے ڈی یو کے مجاہد عالم کو 343158 ووٹ ملے ۔ ڈاکٹر جاوید آزاد نے 4 لاکھ 2850 ووٹ حاصل کیے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر اختر الایمان تیسرے نمبر پر رہے۔
2020 کے اسمبلی انتخابات میں مجاہد عالم کو نتیش کمار نے کوچادھامن اسمبلی سیٹ سے میدان میں اتارا تھا ، لیکن اے آئی ایم آئی ایم کے محمد اظہار اصفی سے الیکشن ہار گئے تھے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار کو 50.37 فیصد ووٹ ملے ۔ وہیں جے ڈی یو کے مجاہد عالم کو 27.58 فیصد ووٹ ملے۔
2020 میں جے ڈی یو نے 11 مسلم امیدوار کھڑے کیے تھے لیکن ان میں سے کوئی بھی نہیں جیت سکا۔ لگاتار دو الیکشن ہارنے کے باوجود مجاہد عالم سیمانچل میں جے ڈی یو کے لیے بڑی امید تھے ، لیکن مجاہد عالم کے استعفیٰ سے جے ڈی یو کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan