جے پور، 20 اپریل (ہ س)۔ راجستھان اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے غیر متناسب اثاثوں کے معاملے میں پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ (پی ایچ ای ڈی) کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر اشوک جنگڈ کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ یہ چھاپے، جو اتوار کی صبح شروع ہوئے، 6 اضلاع بشمول جے پور، کوٹ پتلی، اجمیر، ٹونک، ادے پور اور بانسواڑہ میں 19 مقامات پر مارے جا رہے ہیں۔
اے سی بی کے مطابق اشوک جنگڈ نے سرکاری ملازمت کے دوران تقریباً 11.50 کروڑ روپے کے اثاثے حاصل کیے ہیں جو ان کی معلوم آمدنی سے 161 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے شواہد ملنے پر بیورو نے بیک وقت دو درجن سے زائد ٹیمیں تعینات کیں جن میں 250 سے زائد افسران اور ملازمین شامل ہیں۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ اشوک جنگڈ، ان کی بیوی سنیتا شرما اور بیٹے نکھل جنگڈ کے نام پر کل 54 غیر منقولہ جائیدادیں رجسٹرڈ ہیں۔ ان میں مکانات، دکانیں، فارم ہاؤسز، معدنی لیز اور کمرشل پلاٹ شامل ہیں جو جے پور، پاوٹا (کوٹ پتلی)، شریمدھو پور، معجم آباد، ادے پور، اجمیر، مالپورہ اور سری موہنگڑھ (جیسلمیر) جیسے شہروں میں واقع ہیں۔
تفتیش میں انکشاف ہوا کہ نکھل جنگڈ کے نام پر مختلف مقامات پر 5 منرل لیز ہیں۔ ادے پور ضلع میں کان کنی کا کام ان کے زیر انتظام فرم یو این منرلس کے تحت کیا جا رہا ہے۔ ان لیز پر کرشر، پوکلین، ایل اینڈ ٹی مشین، بلاسٹنگ مشین، ڈمپر جیسے بھاری سامان میں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
خاندان کے نام پر کل 22 بینک اکاؤنٹس کا پتہ چلا ہے، جن میں تقریباً 21 لاکھ روپے کی رقم ہے۔ اس کے ساتھ ہی بچوں کی تعلیم، کوچنگ اور اعلیٰ تعلیم پر تقریباً 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ جن مقامات پر تلاشی کی کارروائی جاری ہے ان میں گلموہر لین، جے پور میں ایک گھر، بنی پارک اور بندایاکا میں دکانیں، پاوٹا میں رہائش گاہ اور فارم ہاؤس، بخارا اور سریمادھو پور میں معدنیات کے لیز، ادے پور میں یو این منرل فرم، اجمیر اور مالپورہ میں معدنیات کے لیز اور بنوار میں دفتر اور رہائش گاہیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ معدنیات اور سب رجسٹرار دفاتر سے متعلقہ ریکارڈ بھی ضبط کیا جا رہا ہے۔ اے سی بی کی یہ کارروائی فی الحال جاری ہے اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی