علی گڑھ, 11 اپریل (ہ س)۔
بھارتیہ بھاشا پریشد نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے استاد اور مشہور شاعر معید رشیدی کو اپنے باوقار’یوا پرسکار سمّان-2025‘سے نوازنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ایوارڈ ہر سال قومی سطح پر ہندوستانی ادب میں نمایاں خدمات انجام دینے والے چارہندوستانی زبانوں کے چار نوجوان ادیبوں کو دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر معیدرشیدی کوملنے والایہ اعزاز ایک توصیفی سند، شال، اور 51000 روپے (اکاون ہزار روپے) پر مشتمل ہے۔ یہ ایوارڈ انھیں کولکاتہ میں یکم مئی 2025 کو منعقد ہونے والی ایک تقریب میں پیش کیا جائے گا۔
ڈاکٹر معید رشیدی کو اس سے قبل 2013میں ساہتیہ اکادمی، دہلی نے نوجوان ادیب کی حیثیت سے اپنے قومی اعزاز سے سرفراز کیا تھا۔ اب تک ان کی سات کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ ان کے شعری مجموعے‘آخری کنارے پر‘ (اردو) اور ’عشق‘ (ہندی) کو ریختہ فاؤنڈیشن نے شائع کیا ہے۔
پروفیسر سید ضیاء الرحمن کی زیر قیادت قومی مشاورت میں ادویہ کے محفوظ استعمال پر گفتگو
علی گڑھ، 11 اپریل: جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج، اے ایم یو کے شعبہ فارماکولوجی کے چیئرمین پروفیسر سید ضیاء الرحمن نے آنند، گجرات کی بھائی کاکا یونیورسٹی میں ”مریضوں کی سلامتی اور طبی تعلیم میں معیار“ موضوع پر منعقدہ دو روزہ قومی مشاورت میں دواؤوں کے محفوظ استعمال پر مباحثہ کی قیادت کی۔
قومی مشاورت میں ملک بھر سے تقریباً 30 ماہرین اور 5 ایم بی بی ایس طلبہ نے شرکت کی اور مریضوں کی سلامتی، صحت کی دیکھ بھال کے معیار، اور طبی تعلیم میں وسیع تر سلامتی نظام پر تبادلہ خیال کیا۔ اس بات پر خاص طور سے زور دیا گیا کہ طبی تعلیم میں مریضوں کی سلامتی کے پہلو کو شامل کرنا نہایت ضروری ہے اور یہ مسلسل اختراعات اور مستقل توجہ کا متقاضی ہے۔
اس مشاورت کامقصد نیشنل میڈیکل کمیشن کو طبی نصاب میں مریضوں کی سلامتی کو مؤثر طریقے سے شامل کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ