نئی دہلی، 11 اپریل (ہ س)۔ اعلیٰ تعلیم ہماری ترجیح ہے۔ اس کے پیش نظر نریلا میں مجوزہ ایجوکیشنل ہب کے لیے اس سال کے بجٹ میں 500 کروڑ روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر اور گرو گوبند سنگھ اندرا پرستھ یونیورسٹی (آئی پی یو) کے چانسلر ونے کمار سکسینہ نے جمعہ کو آئی پی یونیورسٹی کے دوارکا کیمپس میں منعقدہ 17ویں تقسیم اسناد کی تقریب میں اپنے صدارتی خطاب میں یہ بات کہی۔
اس موقع پر یو جی سے پی ایچ ڈی تک کے کل 24,456 طلبا کو اسناد تفویض کی گئیں۔ 110 طلبا کو پی ایچ ڈی، 12 کو ایم فل، 2,624 کو ماسٹرز، 20,739 کوبیچلرز، 483 کو ایم بی بی ایس، 488 کو ایم ڈی، ایم ایس اور آیوروید واچسپتی کی ڈگریاں دی گئیں۔ ان میں سے 74 طلباءکو گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔
یونیورسٹی کے کانووکیشن میں کل 110 پی ایچ ڈی حاصل کرنے والوں میں 35 مرد اور 75 خواتین شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ 73 میڈل جیتنے والوں میں 49 خواتین بھی شامل ہیں۔ خواتین نے یونیورسٹی کی طرف سے دیے گئے خصوصی تمغے بھی جیتے۔ یونیورسٹی کے سابق رجسٹرار ڈاکٹر بی پی جوشی کی یاد میں دیا جانے والا گولڈ میڈل ریا دووا کو دیا گیا، سدھارتھ کھٹولیا ایوارڈ مسکان گپتا نے حاصل کیا اور اشوک ساہنی اور سمن ساہنی ایوارڈ بالترتیب ٹکنالوجی اور طب کے شعبے میں نمایا خدمات کے لئے پوجا سکھیجا اور ہیمانی تومر کو دیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر سکسینہ نے ڈگریاں حاصل کرنے والے طلباءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب پورے سماج اور قوم کی ذمہ داری آپ کے کندھوں پر ہے۔ آپ کو حساس رہنا ہو گا۔ وہ تعلیم جو کسی کی زندگی میں خوشیاں نہیں لا سکتی، وہ کسی کام کی نہیں۔ انسانی اقدار کا مطالعہ کتابوں سے ممکن نہیں۔ تاریخ گواہ ہے کہ ایک انسان پوری دنیا میں تبدیلی لا سکتا ہے۔ اب دہلی محفوظ ہاتھوں میں ہے۔
دہلی کی وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے اس موقع پر کہا کہ ہماری ترجیح دہلی کے تعلیمی نظام کو بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے طلبا سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ معاشرے کے تئیں اپنی ذمہ داری کو سمجھیں۔ ترقی یافتہ دہلی یا ترقی یافتہ ہندوستان کا ہدف باہمی شراکت سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
دہلی کے وزیر تعلیم آشیش سود نے کہا کہ ڈگری واقعی طلبا کی جدوجہد کی کہانی ہے اور ان کی زندگی کا اصل امتحان اب شروع ہوگا۔ طلبا کو پائیداری اور اے آئی کے ذریعے ملک کا چہرہ بدلنا ہوگا۔ سیکھنے کا عمل ہمیشہ جاری رہنا چاہیے۔
دہلی کے چیف سکریٹری دھرمیندر نے کہا کہ مہارت کے فرق کو کم کرنے کی ضرورت
تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے صدر پروفیسر آشوتوش شرما نے کہا کہ ملک میں اختراعی کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ نئے اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ علم کے مختلف دھاروں میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے زندگی بھر کی تعلیم اور ٹیکنالوجی کے استعمال پر بھی زور دیا۔
یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مہیش ورما نے اس موقع پر یونیورسٹی کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں جلد ہی انڈین نالج سنٹر قائم کیا جائے گا۔ یونیورسٹی نے تقریباً 100 ایم او یوز پر دستخط کیے ہیں جن میں سے 40 غیر ملکی اداروں کے ساتھ ہیں۔ اس موقع پر یونیورسٹی کی پیش رفت کے سفر پر مبنی کتاب امپریشنز: دی آئی پی یو جرنی آف ایکسی لینس کا اجرا بھی کیا گیا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد