نئی دہلی، 29 مارچ (ہ س)۔
مرکزی اقلیتی امور کے وزیر کرن رججو نے آج یہاں گرودوارہ رکاب گنج صاحب میں پردھان منتری ہیریٹیج اگمنٹیشن (پی ایم وکاس) اسکیم کے تحت ایک پروجیکٹ کا آغاز کیا۔ اس کا مقصد سکھ برادری کو ہنر مندی، روزگار پیدا کرنے اور مالی امداد کے ذریعے بااختیار بنانا ہے۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرن رججو نے کہا کہ آج یہاں کے معززین کے ساتھ انہوں نے گرودوارہ رکاب گنج صاحب میں پی ایم وکاس یوجنا کے تحت ایک تبدیلی کے منصوبے کا آغاز کیا۔ اسے دہلی سکھ گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی نافذ کرے گی۔ اس میں 31,600 نوجوان حصہ لیں گے۔ ان میں سے 29,600 ہنر کی تربیت اور 2,000 تعلیمی مدد کے لیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہلی شرومنی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے ذریعے ہم نے ایک بہت بڑا پروگرام شروع کرنے کے لیے ایم او یو پر دستخط کیے ہیں۔ اس پہل کے لیے دہلی حکومت کے ساتھ تال میل کی ضرورت ہوگی اور اس سے نہ صرف تربیت بلکہ استفادہ کنندگان کو وظیفہ اور مالی مدد فراہم کرنے کی امید ہے۔
مرکزی اقلیتی امور کے وزیر نے کہا کہ اے آئی اور 5جی ٹیلی کام سے لے کر اے آر-وی آر، گرافک ڈیزائن اور سولر ٹیکنالوجی تک، یہ پہل نوجوانوں کو مستقبل کے لیے تیار ہنر سے آراستہ کرتی ہے۔ یقینی روزگار اور ماہانہ وظیفہ کے ساتھ، ہم وزیر اعظم نریندر مودی کے ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ کے منتر پر عمل کرتے ہوئے، دہلی شرومنی گرودوارہ پربندھک کمیٹی کے ذریعے کمیونٹیز کو مضبوط کر رہے ہیں۔مرکزی وزیر نے کہا کہ سکھ برادری کے لیے یہ ایک خصوصی پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اس میں سب سے پہلے ہم سکھ برادری کے بے روزگار نوجوانوں اور خواتین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس سے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اور ملک میں جہاں بھی سکھ برادری کی اکثریت ہے ہم ایسے پروگرام شروع کریں گے۔
وقف (ترمیمی) بل سے متعلق ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر ایک کو بات کرنے کا جمہوری حق ہے لیکن بل کو اچھی طرح پڑھے اور سمجھے بغیر افواہیں پھیلانے سے گریز کیا جائے۔ اس بل پر ملک میں 97 لاکھ نمائندگی لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک آئین سے چلتا ہے۔ کوئی مسجد یا قبرستان چھیننے والا نہیں ہے۔ ہم سب مل کر کام کریں گے۔ وزیر اعظم مودی کا نعرہ ہے سب کا ساتھ، سب کا وکاس۔قبل ازیں مرکزی وزیر رججو اور دہلی کے وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے یہاں گرودوارہ شری رکاب گنج صاحب کا دورہ کیا اور گلہائے عقیدت پیش کئے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan