نئی دہلی، 26 مارچ (ہ س)۔ دہلی ہائی کورٹ نے پارلیمنٹ کی حفاظت کی خلاف ورزی کے معاملے میں ملزم منورنجن ڈی کی ضمانت عرضی پر سماعت کرتے ہوئے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا ہے۔ جسٹس چندر دھاری سنگھ کی سربراہی والی بنچ نے کیس کی اگلی سماعت 24 جولائی کو کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران، منورنجن ڈی کے وکیل نے کہا کہ اگرچہ ملزم کا احتجاج کا طریقہ غلط تھا، لیکن اس کا ارادہ کوئی دہشت گردانہ سرگرمی کرنا نہیں تھا۔ ملزمان پڑھے لکھے ہیں اور وہ بے روزگاری کا مسئلہ اٹھا رہے تھے۔
اس کیس کے تمام ملزمان فی الحال عدالتی حراست میں ہیں۔ اس سے پہلے، پٹیالہ ہاو¿س کورٹ نے منورنجن ڈی کی ضمانت کی درخواست کو 15 جولائی 2024 کو مسترد کر دیا تھا، دہلی پولیس نے اس معاملے میں ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ دہلی پولیس نے ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 186، 353، 153، 452، 201، 34، 120 بی اور یو اے پی اے کی دفعہ 13، 16، 18 کے تحت چارج شیٹ داخل کی تھی۔ پہلی چارج شیٹ دہلی پولیس نے 7 جون 2024 کو داخل کی تھی۔ جن ملزمان کے خلاف دہلی پولیس نے یو اے پی اے کی دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی ہے، ان میں منرنجن ڈی، للت جھا، امول شندے، مہیش کماوت، ساگر شرما اور نیلم آزاد شامل ہیں۔ دہلی پولیس کی طرف سے داخل کی گئی پہلی چارج شیٹ تقریباً ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 13 دسمبر 2023 کو پارلیمنٹ کی وزیٹر گیلری سے دو ملزمان چھلانگ لگا کر آڈیٹوریم میں داخل ہوئے اور کچھ ہی دیر بعد ایک ملزم ڈیسک پر آیا اور اپنے جوتوں سے کچھ نکالا اور اچانک پیلا دھواں نکلنا شروع ہوگیا۔ واقعہ کے بعد ایوان میں افراتفری مچ گئی۔ افراتفری اور دھوئیں کے درمیان کچھ ممبران پارلیمنٹ نے ان نوجوانوں کو پکڑ لیا اور ان کی پٹائی کر دی۔ کچھ دیر بعد پارلیمنٹ کے سیکورٹی اہلکاروں نے دونوں نوجوانوں کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ پارلیمنٹ کے باہر دو افراد بھی پکڑے گئے جو نعرے لگا رہے تھے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد