نئی دہلی، 26 مارچ (ہ س)۔ گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم (جی ایم ایس) جسے مرکزی حکومت گزشتہ 10 سالوں سے چلا رہی تھی، آج سے بند کر دی گئی ہے۔ مرکزی وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، اس اسکیم کے تحت، درمیانی مدت اور طویل مدتی اسکیموں میں سونا آج سے حکومت کے نامزد کردہ کلیکشن اینڈ پیوریٹی ٹیسٹنگ سینٹرز (سی پی ٹی سی) یا حکومت کی نامزد کردہ بینک شاخوں میں جمع نہیں کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت نے گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم کی کارکردگی اور بازار کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔ گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم 15 ستمبر 2015 کو شروع کی گئی تھی۔ اس کے تحت لوگ اپنی خواہش کے مطابق اپنے گھروں میں پڑا سونا 1 سے 3 سال کے شارٹ ٹرم بینک ڈپازٹ (ایس ٹی بی ڈی) میں، 5 سے 7 سال کے درمیانی مدت کے سرکاری ڈپازٹ (ایم ٹی جی ڈی) یا 12 سال کے طویل مدتی سرکاری ڈپازٹ (ایل ٹی جی ڈی) میں جمع کرا سکتے ہیں۔ سونا جمع کرنے پر حکومت کی طرف سے جمع کرنے والوں کو گولڈ بانڈ جاری کیے گئے۔ یہ بانڈز 5 گرام، 10 گرام، 50 گرام اور 100 گرام کے تھے۔ سونا جمع کرنے کے بعد، سود جمع کرنے والوں کو ادا کیا گیا۔ سود کی رقم کا فیصلہ سونا جمع کرنے کے وقت اس کی مارکیٹ قیمت کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اسکیم کو شروع کرنے کے پیچھے حکومت کا مقصد سونے کی درآمدات کو کم کرنا تھا۔ بھارت میں ہر سال تقریباً 800 ٹن سونا استعمال ہوتا ہے، جب کہ بھارتی کانوں سے سالانہ صرف 1 ٹن سونا پیدا کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح ہندوستان میں سونے کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے ہر سال بڑے پیمانے پر سونا درآمد کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ملک کا درآمدی بل بڑھتا ہے بلکہ غیر ملکی کرنسی بھی بڑے پیمانے پر خرچ ہوتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ مرکزی حکومت نے سوچا تھا کہ گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم شروع کرنے سے لوگوں کو گھر پر پڑا سونا جمع کرنے کی ترغیب دی جائے گی، تاکہ انہیں سونے کی حفاظت کے بارے میں فکر نہ کرنی پڑے اور اس کے بدلے میں انہیں سود کی صورت میں اچھی آمدنی بھی ہو۔ اگر ایسا ہوتا تو حکومت پر سونا درآمد کرنے کا دباؤ کافی حد تک کم ہو سکتا تھا۔ تاہم اس اسکیم کو حکومت کی توقع سے بہت کم رسپانس ملا جس کی وجہ سے آخر کار اس اسکیم کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ کیپیکس گولڈ اینڈ انویسٹمنٹ کے سی ای او راجیو دتہ کے مطابق، مرکزی حکومت یقینی طور پر اس اسکیم سے دستبردار ہوگئی ہے، لیکن لوگوں کے پاس اب بھی اپنے پاس پڑا سونا گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم میں جمع کرنے کا اختیار ہے۔ مرکزی حکومت نے صرف میڈیم ٹرم گورنمنٹ ڈپازٹ (ایم ٹی جی ڈی) اور لانگ ٹرم گورنمنٹ ڈپازٹ (ایل ٹی جی ڈی) کو بند کر دیا ہے۔ مختصر مدت کے بینک ڈپازٹس (ایس ٹی بی ڈی) اب بھی جاری رہیں گے۔ تاہم، ایس ٹی بی ڈی صرف 3 سال کی زیادہ سے زیادہ مدت کے لیے ہو سکتا ہے اور شرح سود کا فیصلہ بینک کرتے ہیں، جب کہ ایم ٹی جی ڈی اور ایل ٹی جی ڈی میں شرح سود کا فیصلہ مرکزی حکومت نے کیا تھا۔ اس میں مرکزی حکومت نے مختصر مدت کے بینک ڈپازٹ کو جاری رکھنے یا روکنے کا فیصلہ بینکوں پر چھوڑ دیا ہے۔ اس لیے کچھ بینکوں میں یہ اسکیم جاری رہ سکتی ہے، جب کہ کچھ بینکوں میں اس اسکیم کو بند کیا جا سکتا ہے۔ راجیو دتہ کے مطابق گولڈ مونیٹائزیشن اسکیم کے بند ہونے کے باوجود ان سرمایہ کاروں کا پیسہ محفوظ رہے گا جنہوں نے اپنا سونا اس میں جمع کرایا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ گولڈ بانڈز کی میچورٹی کے بعد، ڈپازیٹرز اپنے بانڈز کو چھڑا سکیں گے۔ اس کے ساتھ انہیں میچورٹی تک سود بھی ملتا رہے گا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی