محمد شامی کی بیٹی کی ہولی کھیلنے پر تنازعہ، وزیر وشواس سارنگ نے بولا حملہ
بھوپال، 17 مارچ (ہ س)۔ کرکٹر محمد شامی مسلسل سوشل میڈیا کے ٹرولرز کے نشانے پر ہیں۔ انہیں مذہبی وجوہات کا حوالہ دے کر مسلسل ٹرول کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ایک محمد شہاب الدین رضوی نے ان کی بیٹی کے حوالے سے قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ اس کے بعد مدھیہ پردی
محمد شامی کی بیٹی کی ہولی کھیلنے پر تنازعہ، وزیر وشواس سارنگ نے بولا حملہ


بھوپال، 17 مارچ (ہ س)۔ کرکٹر محمد شامی مسلسل سوشل میڈیا کے ٹرولرز کے نشانے پر ہیں۔ انہیں مذہبی وجوہات کا حوالہ دے کر مسلسل ٹرول کیا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ایک محمد شہاب الدین رضوی نے ان کی بیٹی کے حوالے سے قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ اس کے بعد مدھیہ پردیش کے وزیر کھیل وشواس سارنگ کرکٹر محمد شامی کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ وشواس سارنگ نے کہا ہے کہ شامی کو ٹرول کرنے والوں نے اب اپنی حدیں پار کر رہے ہیں۔ اب اس ملک میں دھمکیوں کی سیاست نہیں چلے گی۔

مدھیہ پردیش کے وزیر کھیل وشواس سارنگ نے ہندوستانی کرکٹر محمد شامی کی بیٹی کی ہولی کھیلنے سے متعلق مولانا شہاب الدین رضوی کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔ پیر کو میڈیا کو بیان دیتے ہوئے سارنگ نے کہا کہ مولانا کا بیان قابل اعتراض ہے۔ سارنگ نے کرکٹر شامی کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انہیں کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وزیر سارنگ نے کہا کہ مولانا شہاب الدین رضوی کا بیان قابل مذمت ہے۔ اگر محمد شامی کی بیٹی ہولی کھیلتی ہے تو ان کو اس سے کیا مسئلہ ہے؟ یہ ملک ہر مذہب اور برادری کے لوگوں کا ہے اور یہاں کسی کی مذہبی آزادی پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔ سارنگ نے کہا کہ محمد شامی اور ان کی بیٹی کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت انہیں مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔ میں نے محمد شامی کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ کسی بھی بنیاد پرست دھمکیوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ ملک سب کا ہے اور ہر کسی کو اپنی ثقافت کے ساتھ جینے کا حق ہے۔

وزیر سارنگ نے پیر کو کہا کہ ’محمد شامی اس ملک کے لیے فخر کا باعث ہے اور اگر ان کی بیٹی ہولی کھیلتی ہے تو اس سے بنیاد پرستوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک چھوٹی بچی کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اس سے قبل بھی مولانا نے شامی کو روزہ نہ رکھنے اور کرکٹ کھیلتے ہوئے پانی پینے پر دھمکی دی تھی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہولی اس ملک کی ثقافت کا حصہ ہے اور کسی کی آزادی اظہار پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی۔ریاستی وزیر نے کہا، تمام مذاہب میں لکھا ہے کہ مادر وطن پہلے آتا ہے۔ مولانا شہاب الدین رضوی کی اس طرح کی دھمکیاں غلط اور بدقسمتی ہیں۔ شامی اور ان کی بیٹی کو ایسے لوگوںسے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت انہیں مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔سارنگ نے کانگریس اور اپوزیشن پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا، ’ایک سپر اسٹار کی بیٹی کو دھمکیاں دی جارہی ہیں، جس کا مطلب ہے کہ پورے ہندوستان کی بیٹیوں کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ کہاں ہے پرینکا گاندھی، جو کہتی تھیں کہ میں لڑکی ہوں، میں لڑ سکتی ہوں؟‘بیٹیوں کے تحفظ کی بات کرنے والے راہل گاندھی، سونیا گاندھی اور اپوزیشن لیڈر آج خاموش کیوں ہیں؟ ہم کب تک خوشامد کی سیاست سے ڈریں گے؟ یہ ثابت ہو گیا ہے کہ کانگریس اور اپوزیشن خوشامد کی سیاست کرتے ہیں۔“ انہوں نے کانگریس لیڈروں سے مطالبہ کیا کہ وہ آگے آئیں اور اس سوچ کے خلاف بات کریں۔

وزیر سارنگ نے مولانا سے اپیل کی کہ وہ اس ملک کی سماجی اور مذہبی ہم آہنگی کو خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ سارنگ نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت تمام مذاہب اور تہواروں کا احترام کرتی ہے۔ ایسے میں معاشرے کو تقسیم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ایسی دھمکیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس ہوگی اور ایسے سخت گیروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا،’ملک میں اس طرح کی بنیاد پرستی پیدا کرنا درست نہیں ہوگا۔ شامی جیسے کھلاڑی اور ان کی بیٹیوں کو اپنی زندگی اعتماد کے ساتھ جینے کا حق ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande