- غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اس سال اب تک 1.64 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی فروخت کی
نئی دہلی، 14 مارچ (ہ س)۔گھریلو شیئر بازار میں مارچ کے مہینے میں بھی، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار ( ایف آئی آئی ) مسلسل فروخت کنندگان کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جمعرات کو ختم ہوئے تجارتی سیشن تک ایف آئی آئیز نے مارچ کے مہینے میں 21,228 کروڑ روپے کےشیئر فروخت کیے تھے۔ تاہم، جس قدر ایف آئی آئی اسٹاک مارکیٹ میں فروخت کا دباو¿ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کار (ڈی آئی آئیز) اسی رفتار سے خریداری میں مصروف ہیں۔ ڈی آئی آئی کی اس خریداری کی وجہ سے گراوٹ کا سامنا کرنے کے باوجود، اسٹاک مارکیٹ ابھی تک بڑی گراوٹ کی حالت میں نہیں پہنچی ہے۔ گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے مارچ میں اب تک 26,446 کروڑ روپے کے شیئر خریدے ہیں۔
ڈپازٹری ڈیٹا کے مطابق، غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار 2025 کے آغاز سے ہی ہندوستانی شیئر بازار پر فروخت کا دباو¿ ڈال رہے ہیں۔ اس سال ایف آئی آئی کے ذریعہ کل 1,64,245 کروڑ روپے کے شیئر فروخت کیے گئے ہیں۔ دوسری طرف، مارکیٹ کو سپورٹ کرنے اور کم قیمتوں پر سرمایہ کاری کرنے کے مقصد کے ساتھ، ڈی آئی آئیز نے اس سال کے آغاز سے لے کر اب تک 1,77,888 کروڑ روپے کے شیئرز خریدے ہیں۔
اگر ہم صرف گزشتہ تجارتی دن یعنی 13 مارچ کے عارضی اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں اور غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاروں نے 793 کروڑ روپے کے شیئرز کی خالص فروخت کی۔ اس مدت کے دوران، گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے 1,724 کروڑ روپے کے حصص کی خالص خریداری کی۔ جمعرات کے سیشن میں، غیر ملکی سرمایہ کاروں نے کل 11,601 کروڑ روپے کے شیئر خریدے، جبکہ 12,394 کروڑ روپے کے حصص فروخت کئے۔ دوسری طرف، گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں نے اسی مدت کے دوران 10,032 کروڑ روپے کے شیئر خریدے۔جبکہ 8,308 کروڑ روپے کے حصص فروخت ہوئے۔
مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہگلوبل مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال اور امریکی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے غیر ملکی سرمایہ کار مسلسل فروخت اور اپنا پیسہ نکال رہے ہیں جس کی وجہ سے دیگر ترقی پذیر ممالک کی طرح ہندوستانی شیئر بازار پر بھی رواں سال کے آغاز سے ہی فروخت کا دباو¿ ہے۔ کھرانہ سیکیورٹیز اینڈ فائنانشیل سروسز کے سی ای او روی چندر کھورانہ کا کہنا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے مثبت خبروں کا بھی مارکیٹ پر زیادہ اثر نہیں ہو رہا۔ جیسے، ہندوستان اور امریکہ دونوں میں افراط زر کے اعداد و شمار میں کمی آئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی امید ہے کہ امریکی فیڈرل ریزرو ایک بار پھر شرح سود میں کمی کرے گا۔ اس کے باوجود عالمی سطح پر خوف کی فضا کے باعث شیئر مارکیٹس میں مسلسل مندی کا رجحان ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمد شہزاد