ڈینو موریا نے بپاشا باسو سے اپنے تعلقات اور بریک اپ پر خاموشی توڑی۔
فلم راز سے شہرت پانے والے اداکار ڈینو موریا کو بھلے ہی انڈسٹری میں زیادہ کامیابی نہ ملی ہو لیکن ان کی ذاتی زندگی ہمیشہ خبروں میں رہی۔ ڈینو اور بپاشا باسو کا افیئر ایک وقت میں سرخیوں میں تھا۔ دونوں کئی سال تک ایک دوسرے کو ڈیٹ کرتے رہے لیکن بعد میں الگ
د


فلم راز سے شہرت پانے والے اداکار ڈینو موریا کو بھلے ہی انڈسٹری میں زیادہ کامیابی نہ ملی ہو لیکن ان کی ذاتی زندگی ہمیشہ خبروں میں رہی۔ ڈینو اور بپاشا باسو کا افیئر ایک وقت میں سرخیوں میں تھا۔ دونوں کئی سال تک ایک دوسرے کو ڈیٹ کرتے رہے لیکن بعد میں الگ ہو گئے۔ اب 49 سال کی عمر میں بھی ڈینو موریا سنگل ہیں اور حال ہی میں انہوں نے شادی کے حوالے سے کھل کر بات کی۔

ڈینو موریا نے ایک انٹرویو میں محبت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، محبت ایک حیرت انگیز چیز ہے۔ ہر کسی کو محبت کرنی چاہیے۔ آپ اس زمین پر محبت پھیلانے کے لیے ہیں۔ اپنے بھائی، بہن، والدین، گرل فرینڈ، بوائے فرینڈ، شوہر، بیوی اور یہاں تک کہ اپنے پالتو جانوروں تک بھی محبت پھیلائیں۔ آپ جتنا پیار دیں گے، اتنا ہی پیار ملے گا۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ کوئی ان سے پیار کرے۔ ڈینو کے بیان سے واضح ہوتا ہے کہ وہ محبت کو زندگی کا سب سے خوبصورت احساس سمجھتے ہیں اور سب کو اسے کھلے دل سے اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔

جب ڈینو موریا سے ان کے رشتے کی حیثیت کے بارے میں پوچھا گیا تو اس نے جھجکتے ہوئے کہا، ہاں، یہ ممکن ہے۔ تاہم انہوں نے اپنے ساتھی کا نام ظاہر نہیں کیا۔ شادی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈینو نے کہا، میرے خیال میں شادی صرف ایک مہر ہے، ایک معاہدہ ہے جس میں دو افراد ایک ساتھ اپنی زندگی گزارتے ہیں۔ لیکن شادی کا یہ ادارہ معاشرے نے بنایا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اگر کسی رشتے میں کوئی مسئلہ ہو تو اسے حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے، لیکن اگر معاملات ٹھیک نہیں ہوتے تو اسے زبردستی برقرار رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں‘۔ ڈینو کی سوچ سے واضح ہوتا ہے کہ وہ دل سے رشتے نبھانے پر یقین رکھتا ہے، لیکن بغیر کسی سماجی دباؤ کے۔

ڈینو موریا نے بپاشا باسو کے ساتھ اپنے بریک اپ کے بارے میں کھل کر کہا، بریک اپ کا فیصلہ بپاشا نے نہیں کیا، جب ہم فلم 'راج' کی شوٹنگ کے دوران بریک اپ ہوئے تو میں نے خود کو ان سے دور کر لیا، ہمارے درمیان کچھ ایسے مسائل تھے جن کو حل کرنا مجھے بہت مشکل لگتا تھا، اس سے ہر روز سیٹ پر ملنا بہت مشکل تھا اور میرا ہر روز کسی سے ملاقات کرنا آسان نہیں تھا۔ ہر روز ہم نے اپنے تعلقات کو ٹھیک کرنے کی پوری کوشش کی، لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو سکا۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande