نئی دہلی، 12 مارچ (ہ س)۔ اسمبلی اسپیکر وجیندر گپتا نے کہا کہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر آتشی کی طرف سے لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد اور حقائق سے زیادہ سیاسی بنیادوں پر محرک نظر آتے ہیں۔ آتشی نے بدھ کو اسمبلی اسپیکر کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے حال ہی میں ختم ہونے والے اجلاس کے دوران کام کاج اور ہدایات کے حوالے سے مختلف الزامات لگائے۔
اسمبلی سپیکر نے کہا کہ وہ پہلے ہی کئی بار واضح کر چکے ہیں کہ ایوان کی جانب سے معطل اراکین کو باہر رکھنے کا میرا فیصلہ ہمارے قاعدہ 277 اور 'پریمسس' کی تعریف کے مطابق تھا۔ یہ تعریف احاطے میں محیط علاقے کی وضاحت کرتی ہے اور اس میں 'راستے' بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اسپیکر کو وقتاً فوقتاً ’’دیگر مقامات‘‘ کا اعلان کرنے کا اختیار بھی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا، میں حیران ہوں کہ آتشی اور اس کی پارٹی کے ارکان کے خلل انگیز رویے پر معافی مانگنے کے بجائے، وہ میری قانونی ہدایات کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
وجیندر گپتا نے کہا کہ جہاں تک فلور ٹائم (ایوان میں بولنے کا وقت) کا تعلق ہے، مجھے لگتا ہے کہ آپ کو ہمارے قوانین اور پارلیمانی روایات کے بارے میں صحیح معلومات نہیں دی گئی ہیں۔ بلاشبہ فلور ٹائم پارٹیوں کی تعداد کے تناسب سے مختص کیا جاتا ہے لیکن براہ کرم نوٹ کریں کہ یہ وقت ایوان میں موجود اراکین کی موجودگی پر بھی منحصر ہے۔ تین روز تک معطلی کی وجہ سے اپوزیشن ارکان پیش نہیں ہوئے۔ تاہم وہاں موجود امانت اللہ خان کو بحث میں حصہ لینے کی اجازت دے دی گئی۔ اس کے بعد وہ ایوان سے واک آؤٹ کر گئے اور مزید بحث میں حصہ نہیں لیا۔
وجیندر گپتا نے کہا کہ وزیر اعلیٰ یا کسی وزیر کے ذریعہ استعمال کیا جانے والا فلور ٹائم اس میں شامل نہیں ہے، کیونکہ انہیں ہمارے قواعد کے مطابق کسی بھی وقت مداخلت کرنے کی اجازت ہے۔ جہاں تک میری مداخلت یا مداخلت کا تعلق ہے تو مجھے مداخلت اسی وقت کرنی پڑی جب ایوان میں انتشار ہو یا کوئی رکن اشتعال انگیز بیانات دے کر کارروائی میں خلل ڈال رہا ہو۔ اسی طرح قواعد کے مطابق جو بھی نکات اٹھائے گئے، ان کو قبول کیا گیا اور آگے بڑھایا ۔
وجیندر گپتا نے کہا کہ آپ (آتشی) نے بطور اپوزیشن ممبر میرے دور میں کی گئی سرگرمیوں کا ذکر کیا ہے۔ اس کا تفصیل سے جواب دینا مناسب نہیں ہوگا لیکن یہ ذہن میں رہے کہ ہم نے عدالتی راستہ اختیار کیا تھا اور اس وقت کے صدر اور حکومت کے اقدامات کے خلاف عدالتوں سے ریلیف حاصل کیا تھا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی