ریاض،12مارچ(ہ س)۔
یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی ککے مشیر نے باور کرایا ہے کہ ان کا ملک امن چاہتا ہے اور جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔صدارتی مشیر آندرے یرماک نے آج منگل کے روز سعودی عرب کے شہر جدہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’ہم امن کو یقینی بنانے کے لیے سب کچھ کرنے کے لیے تیار ہیں‘۔یرماک کے مطابق امریکا اور یوکرین کے درمیان آج جدہ میں اجلاس کا آغاز’نہایت تعمیری سمت‘ میں ہوا اور ہم کام کر رہے ہیں۔امریکی اور یوکرینی عہدے داران کے درمیان آج جدہ میں شروع ہونے والی بات چیت کا مقصد ماسکو اور کئیف کے درمیان جنگ کا تصفیہ کرانا ہے۔ توقع ہے کہ یوکرین کی جانب سے جزوی جنگ بندی کی تجویز پیش کی جائے گی۔
دوسری جانب روسی خبر رساں ایجنسی ٹاس نے کرملن ترجمان دمتری بیسکوف کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماسکو توقع رکھتا ہے کہ امریکا اس بات چیت کے حوالے سے روس کو مطلع کرے گا۔توقع کی جا رہی ہے کہ یوکرین بات چیت کے دوران امریکا کو روس کے ساتھ جزوی فائر بندی کا منصوبہ پیش کرے گا۔ اس کا مقصد دوبارہ سے وائٹ ہاو¿س کی حمایت حاصل کر لینا ہے۔
دوسری جانب روس نے یوکرین کے خلاف اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔ یوکرین نے پیر اور منگل کی درمیانی شب جوابی کارروائی میں روسی علاقوں میں بالخصوص دار الحکومت ماسکو اور اس کے اطراف 330 سے زیادہ ڈرون طیارے بھیجے۔ یہ بات روسی وزارت دفاع نے بتائی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan