کھٹمنڈو، 12 مارچ (ہ س)۔ فروری کے مہینے میں فلپائن سے حوالے کیے گئے بدنام زمانہ مجرم جوگندر عرف جوگا ڈان کو نیپالی شہریت اور پاسپورٹ فراہم کرنے میں مدد کرنے والے سرکاری ملازمین کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ بھارت سے جرائم کرنے والے اور دو سال تک نیپال میں مقیم جوگا ڈان نے نیپال کے دھنوشا ضلع سے نیپالی شہریت کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ اس بنیاد پر اس نے نیپالی پاسپورٹ بنوایا اور فلپائن فرار ہوگیا۔
نیپال کی وزارت داخلہ کے ترجمان رشی رام تیواری نے بدھ کو کہا کہ اس معاملے میں ایک خصوصی پولیس ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت حاصل کرنے میں ہندوستانی مجرم کی مدد کرنے والے تمام افراد اور شہریت کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے سرکاری ملازمین کو تحقیقات کے دائرے میں لایا گیا ہے۔ اسی طرح پاسپورٹ جاری کرنے والے ملازمین کے خلاف بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپال پولیس کی تحقیقات میں اب تک یہ بات سامنے آئی ہے کہ 2018 میں جوگا ڈان نے چند سال نیپال میں رہنے کے بعد دھنوشا ضلع کے جنک پوردھام سے کانتی گپتا کے نام پر شہریت حاصل کی تھی۔ اس شہریت کی بنیاد پر اسے کھٹمنڈو سے جاری کردہ پاسپورٹ ملا تھا۔
کھٹمنڈو کے تریبھون بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امیگریشن ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جوگا ڈان 20 جولائی 2020 کو کانتی گپتا کے نام کے پاسپورٹ پر نیپال سے فلپائن کے دارالحکومت منیلا گیا تھا۔ اسی طرح ان کی 15 فروری 2024 کو فلپائن سے نیپال واپسی کا ریکارڈ موجود ہے۔ اس کی تحقیقات سے وابستہ اہلکاروں نے بتایا کہ وہ نیپال میں 15 دن رہنے کے بعد یکم مارچ 2024 کو واپس منیلا چلا گیا تھا۔ اسے فلپائن سے حوالگی کے بعد فروری کے مہینے میں نیپال لایا گیا تھا۔ نیپال میں بھارت کی خفیہ ایجنسی سے اس کی بھارت میں مجرمانہ تاریخ کے بارے میں معلومات ملنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد