پٹنہ، 05 فروری (ہ س)۔وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج پرگتی یاترا کے چوتھے مرحلے میں مونگیر ضلع کے صدر بلاک کے چڑون گاؤں میں 438.51 کروڑ روپے کی کل 160 ترقیاتی اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ اس میں 148.40 کروڑ روپے کی 73 منصوبوں کا افتتاح اور 290.12 کروڑ روپے کے 87 منصوبوں کا سنگ بنیاد شامل ہے۔
وزیر اعلیٰ نے آج مونگیر ضلع کے تارا پور بلاک میں مختلف ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا۔ اس دوران انہوں نے رنگائوں میں مڈل اسکول، آدرش آنگن واڑی سینٹر اور جیویکا لائبریری کا معائنہ کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے وہاں کے انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کی اور بچوں سے بات کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیر اعلیٰ نے وہاں جل -جیون-ہریالی کے تحت بنائے گئے تالاب کا معائنہ کیا۔ وزیر اعلیٰ نے وہاں مختلف محکموں کی اسکیموں کے استفادہ کنندگان کو علامتی چیک پیش کیے۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے تارا پور بلاک کے ونشی پور گاؤں میں مجوزہ رنگ روڈ (تاراپور بائی پاس روڈ) کے سائٹ کا معائنہ کیا۔ اس دوران افسران نے وزیر اعلیٰ کو اس کے تعمیراتی کام کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ اس روڈ کی کل لمبائی 7 کلومیٹر ہوگی۔ یہ مجوزہ سڑک سلطان گنج-تاراپور-بلہر (اسٹیٹ ہائی وے-22) کے 18 کلومیٹر مشرق میں ہوگا اور نہر کے متوازی نہر کے راستے اور نجی زمین سے ہوتے ہوئے موہن گنج تک اور پھر مو ہن گنج سے رورل ورکس ڈپارٹمنٹ کے راستے تارا پور چوک سے آگے، سلطان گنج-بازار سے 22 کلومیٹر آگے ہوگا۔ اس بائی پاس کی تعمیر سے تارا پور چوک کے قریب ٹریفک جام کے مسئلہ سے نجات ملے گی۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ حویلی کھڑگ پور بلاک کے سیاحتی مقام رشی کنڈ پہنچے اور وہاں کا دورہ کرنے کے بعد حکام سے اس کے بارے میں تفصیلی جانکاری حاصل کی۔ حکام نے پریزنٹیشن کے ذریعہ وزیر اعلیٰ کو رشی کنڈ سیاحتی مقام کی ترقی کے خاکہ کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ اس دوران حکام نے وزیر اعلیٰ کو بتایا کہ مونگیر ضلع میں پہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع گرم پانی کے آبپار خوبصورت مقام رشی کنڈ میں ہمیشہ سیاحوں کی آمد رہتی ہے۔ یہاں ہر تین سال میں جولائی اگست کے مہینے میں ملماس میلہ لگایا جاتا ہے۔ جہاں مختلف علاقوں سے عقیدت مند گرم پانی کے آبشارسے لطف اندوز ہونے اور مقدس مقام کی زیارت کے لیے آتے ہیں۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ جگہ سیاحتی نقطہ نظر سے بہت اہم ہے۔ رشی کنڈ کی ہمہ جہت ترقی کا منصوبہ بنا کر کام کریں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس رشی کنڈ کو مزید گہرا بنایا جائے تاکہ اس میں زیادہ سے زیادہ پانی جمع ہو سکے تاکہ لوگ آسانی سے نہا سکیں۔ رشی کنڈ کو بہتر بنائیں تاکہ سیاح یہاں آکر لطف اندوز ہو سکیں۔ وہاں کثیر تعداد میںموجود جیویکا دیدیوں نے نعرے لگا کر وزیر اعلیٰ کا استقبال کیا، وزیر اعلیٰ نے بھی ہاتھ ہلا کر ان کا استقبال قبول کیا ۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ہائی اسکول احاطہ نوگڑھی کا دورہ کیا اور ہائی اسکول احاطہ میں 47.14 لاکھ روپے کی لاگت سے واقع کھیل کے میدان کا افتتاح کیا۔ وزیر اعلیٰ نے وہاں موجود کھلاڑیوں سے گفتگو کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ وزیر اعلیٰ نے وہاں غبارہ بھی اڑایا۔ وزیراعلیٰ نے نوگڑھی کے ہائر سیکنڈری اسکول کا معائنہ کیا۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے فلکیاتی سائنس لیبارٹری کا ربن کاٹ کر اور تختی کی نقاب کشائی کر کے اور لیبارٹری کا معائنہ بھی کیا۔ معائنہ کے دوران ایک طالبہ نے فلکیاتی سائنس اور دوربین کی پیچیدگیوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کے سامنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
اس کے بعد صدر بلاک کے چڑون گائوں میں وزیر اعلیٰ نے ضلع کے تحت ترقیات سے متعلق مختلف محکمہ جاتی اسٹالوں کا معائنہ کیا اور ریموٹ کے ذریعے مختلف منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ صنعت، محکمہ صحت، محکمہ دیہی ترقیات، محکمہ زراعت، محکمہ مویشی و ماہی پروری، محکمہ محنت، محکمہ سماجی فلاح ، محکمہ تعلیم وغیرہ کے ا سٹالوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے وزیر اعلیٰ ادیمی منصوبہ، اسٹارٹ اپ منصوبہ، اسٹوڈنٹ کریڈٹ کارڈ منصوبہ اور ضلع ’گاویہ وکاس منصوبہ‘ کے مستفیدین کو علامتی چیک تقسیم کئے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ادیمی یوجنا کے تحت 90 کاروباریوں کو 1 کروڑ روپے اور بہار چھوٹے ادیمی منصوبہ کے تحت 80کاروباریوں کو 80 لاکھ روپے کا علامتی چیک دیا۔ وزیر اعلیٰ نے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے بچہ مزدوری سے آزادی منصوبہ،وزیر اعلیٰ کنیا اتھان منصوبہ، انٹر کاسٹ شادی کو فروغ دینے کی اسکیم، جامع گائے کی ترقی کی اسکیم،پہاڑی علاقہ تالاب کی ترقی اسکیم کے استفادہ کنندگان کو علامتی چیک دیا۔ وزیراعلیٰ نے باسگیٹ پرچہ بھی تقسیم کیا۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے سیلف ہیلپ گروپس کی جانب سے لگائے گئے اسٹالوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران سیلف ہیلپ گروپ کی جیویکا دیدیوں کے ذریعہ گزربسر کے لئے کی جارہی مختلف سرگرمیوں اور مصنوعات کے بارے میں معلومات حاصل کی۔ وزیر اعلیٰ نے 2258 سیلف ہیلپ گروپوں کو 11 کروڑ 16 لاکھ روپے کا علامتی چیک اور 4310 جیویکا دیدی کنبہ کو 70 کروڑ 24 لاکھ روپے کا علامتی چیک دیا۔ معذور افراد میں ٹرائی سائیکلوں کی چابیاں تقسیم کیں۔ساتھ ہی جیویکا دیدیوں کے اسٹال پرلگائے گئے مختلف مصنوعات کو دیکھا اور ان سے بات کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سال 2005 میں جب ہم لوگوں کو بہار میں کام کرنے کا موقع ملا تو ہم نے دیکھا کہ یہاں سیلف ہیلپ گروپس کی تعداد برائے نام ہے۔ ہم لوگوںنے عالمی بینک سے قرض لے کر سیلف ہیلپ گروپ کی تعداد میں اضافہ کرنا شروع کیا۔ ہم نے ہی سیلف ہیلپ گروپوں سے وابستہ خواتین کا نام’جیویکا دیدی‘ رکھا، جس سے متاثر ہو کر اس وقت کی مرکزی حکومت نے جیوکا کا نام ’آجیویکا‘ رکھا۔ اس سے بہار میں خواتین کی معاشی حالت میں کافی بہتری آئی ہے۔ خواتین سیلف ہیلپ گروپوں میں شامل ہو کر خود کفیل ہو رہی ہیں۔ ان کے لباس اور بولنے کے انداز میں بھی کافی بہتری آئی ہے۔ انہوں نے بغیر کسی ہچکچاہٹ کے لوگوں سے بات کرنا شروع کردیا ہے۔ میں آپ سبھی جیویکا دیدیوں کو اچھا کام کرنے کے لیے مبارکباد دیتا ہوں، میری تمنا ہے کہ آپ سب بہت آگے بڑھیں اور بہت ترقی کریں۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے نوگڑھی پنچایت سرکاربھون کا معائنہ کیا اور وہاں کے انتظامات کی جانکاری لی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پنچایت سرکاربھون اچھی طرح سے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس کے تعمیر ہونے سے عوام کے تمام مسائل ایک ہی جگہ پر حل ہوں گے اور انہیں سہولت فراہم ہو گی۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے صدر اسپتال، مونگیر کے احاطے میں 32.17 کروڑ روپے کی لاگت سے 100بیڈ کے نو تعمیر ماڈل اسپتال کانام کی تختی کی نقاب کشائی کر کے اور فیتہ کاٹ کر افتتاح کیا۔ افتتاح کے بعد وزیراعلیٰ نے نو تعمیر شدہ ماڈل اسپتال کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا اور وہاں کے انتظامات کے حوالے سے معلومات حاصل کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ ہسپتال بہت بہتر طریقہ سے تعمیر کیا گیا ہے، یہاں کے لوگوں کو علاج میں مزید سہولت ملے گی۔
اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے ضلع ہیڈ کوارٹر واقع 6 کروڑ 52 لاکھ 17 ہزار 200 روپے کی لاگت سے راجا رانی تالاب کی خوبصورتی کے کام کا نام کی تختی کی نقاب کشائی کرکے افتتاح کیا۔ وزیر اعلیٰ نے تالاب کے معائنہ کے دوران کہا کہ یہ بہت اچھی طریقے سے بنایا گیا ہے۔ تالاب میں سیڑھی کو نیچے کی سطح تک بڑھائیں۔ اس کے علاوہ، اسے صاف اورمینٹن رکھیں.
معائنہ کے دوران، پنچایتی راج ،مویشی وو ماہی پروری اور ڈیری محکمہ کے مرکزی وزیرراجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ، نائب وزیر اعلی سمراٹ چودھری، آبی وسائل و پارلیمانی امور کے وزیر وجئے کمار چودھری ،پنچایت راج کے وزیر و مونگیر کے ضلع انچارج وزیر کیدار پرساد گپتا، رکن اسمبلی پرنو کمار، رکن اسمبلی راجیو کمار، قانون ساز کونسل کے رکن لال موہن گپتا، سابق وزیر شیلیش کمار، دیگر عوامی نمائندے، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکریٹری دیپک کمار ، چیف سکریٹری امرت لال مینا ،ڈی جی پی ونئے کمار ،وزیر اعلیٰ کے سکریٹری انوپم کمار ، دیہی ترقیات و سیاحت محکمہ کے سکریٹری لوکیش کمار سنگھ مونگیر ڈویژن کے کمشنر سنجے کمار سنگھ، مونگیر ریجن کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس راکیش کمار،مونگیر کے ڈ ی ایم اونیش کمار سنگھ ، ایس پی سید عمران مسعود سمیت دیگر سینئر افسران و اہم شخصیات موجود تھیں ۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan