سعودی ولی عہد اور جرمن صدر نے باضابطہ بات چیت
ریاض،04فروری(ہ س)۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے دورے پر آنے والے جرمن صدر فرینک والٹر سٹین میئر کے ساتھ باضابطہ ملاقات اور بات چیت کی۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ال یمامہ پیلس میں سعودی رائل کورٹ میں جرمن صدر کا استق
سعودی ولی عہد اور جرمن صدر نے باضابطہ بات چیت


ریاض،04فروری(ہ س)۔

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے سعودی عرب کے دورے پر آنے والے جرمن صدر فرینک والٹر سٹین میئر کے ساتھ باضابطہ ملاقات اور بات چیت کی۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ال یمامہ پیلس میں سعودی رائل کورٹ میں جرمن صدر کا استقبال کیا جہاں ان کے دورے کے لیے ایک سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی۔ جرمن صدر نے اپنے 4 روزہ علاقائی دورے کا آغاز سعودی عرب سے کرنے کا فیصلہ کیا۔ جس کے بعد وہ اردن اور ترکیہ کے دورے پر جائیں گے۔دریں اثنا سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 2022 میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے امکانات اور انہیں ترقی دینے کے مواقع کا جائزہ لے کر سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان سفارتی تعلقات کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا۔ دونوں نے باہمی تعاون کے معلامات اور پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا۔ سعودی جرمن تعلقات کی تاریخ 1929 تک شروع ہوتی ہے جب شاہ عبدالعزیز نے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے اور 1938ءمیں سعودی عرب میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کا پہلا غیر مقیم سفارتی نمائندہ مقرر کیا گیا۔

تب سے دونوں ملکوں تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ دونوں ملک مشترکہ تعاون کے مواقع کو اس طرح سے بڑھانا چاہتے ہیں جو ان کے مشترکہ مفادات کو پورا کرے اور ویڑن 2030 اور اس کے ایگزیکٹو پروگرام کے اہداف کے حصول کے لیے سعودی عرب کی کوششوں کی حمایت کرے۔ دونوں ممالک کی قیادتیں علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں بہت سے معاملات اور پیشرفت پر مشاورت کرتی رہتی ہیں۔ خاص طور پر مشرق وسطی کے خطے میں سلامتی اور استحکام کو بڑھانے کے لیے دونوں ملکوں میں بات چیت چلتی رہتی ہے۔اقتصادی طور پر مملکت اور جرمنی کے درمیان تجارتی تبادلے کا حجم 2024 کی تیسری سہ ماہی تک تقریباً 7.585 بلین ڈالر رہا۔ دونوں ممالک کے درمیان 2023 میں مجموعی تبادلے 9.899 بلین ڈالر تک پہنچ گئے۔ سعودی عرب عرب دنیا میں جرمنی کے اہم تجارتی شراکت داروں میں دوسرے نمبر پر آگیا ہے۔ سعودی عرب اور جرمنی کے درمیان مشترکہ اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے لیے 1977 میں ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی۔ اس کمیٹی کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کو بڑھانا تھا۔ خاص طور پر اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، سائنسی، تکنیکی، زرعی، سیاحت، صحت، توانائی کی استعداد کار میں اضافہ کرنا بھی اس کمیٹی کا مقصد تھا۔اپنے قیام کے بعد سے سعودی جرمن مشترکہ کمیٹی دونوں ممالک میں سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان شراکت داری کی حوصلہ افزائی کے لیے زور دے رہی ہے۔ سعودی جرمن بزنس فورم اقتصادی تعاون کو بڑھانے اور تجارتی تبادلے کو بڑھانے میں بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔

متعلقہ سیاق و سباق میں دونوں ممالک نے متعدد سرمایہ کاری کی شراکت داریوں پر دستخط کیے۔ جولائی 2024 میں سعودی گروپ نے جرمن کمپنی Lilium کے ساتھ 100 الیکٹرک طیارے خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے۔اسی تناظر میں دونوں ملکوں نے 2023 میں صنعتی اور کان کنی کے شعبوں میں ایک شراکت داری پر دستخط کیے جس کا مقصد سعودی عرب میں کاروں کے لیے ایلومینیم ڈائی کاسٹنگ پارٹس کی مقامی پیداوار اور مقامی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کے مواقع تلاش کرنے میں تعاون کرنا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande