ممبئی ،
13 فرروی (ہ س)مزاحیہ
اداکار سمے رائنا نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ انہوں نے اپنے یوٹیوب چینل سے
’’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘‘ کی تمام اقساط ہٹا دی ہیں۔ یہ فیصلہ شو کے متاثر کن رنویر
الہ بادیہ کے ایک متنازعہ تبصرے کے بعد پیدا ہونے
والے تنازعے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔
ہفتے کے
آغاز میں شروع ہونے والے اس تنازعے پر اپنے پہلے ردعمل میں، رائنا نے کہا کہ وہ
تحقیقاتی ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے۔
رائنا
نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، ’’جو کچھ بھی ہو رہا ہے، وہ میرے لیے سنبھالنا
بہت زیادہ مشکل
ہے۔ میں نے اپنے چینل سے تمام
’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘ کی ویڈیوز ہٹا دی ہیں۔ میرا واحد مقصد لوگوں کو ہنسانا اور خوش
کرنا تھا۔ میں تمام ایجنسیوں کے ساتھ مکمل تعاون کروں گا تاکہ ان کی انکوائریاں
منصفانہ طریقے سے انجام دی جا سکیں۔‘‘
منگل کو
مرکزی حکومت کے حکم پر یوٹیوب نے شو کے متنازعہ ایپی سوڈ کو بھی ہٹا دیا تھا۔ جون 2024
میں شروع ہونے والا ’’انڈیاز گوٹ لیٹنٹ‘‘ اب تک 18 اقساط نشر کر چکا ہے۔
رنویر
الہ بادیہ، جنہیں ’’بیئر بائسیپس‘‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، پیر کے روز سوشل میڈیا
پر والدین اور جنسی تعلقات سے متعلق تبصرے وائرل ہونے کے بعد شدید تنقید کی زد میں
آگئے۔ اس معاملے پر ممبئی اور گوہاٹی میں پولیس شکایات بھی درج کی گئی ہیں۔
الہ بادیہ
پہلے ہی ’’فیصلے میں کوتاہی‘‘ پر معذرت کر چکے ہیں، لیکن تنازعہ ابھی بھی جاری ہے۔
بدھ کے
روز ممبئی پولیس نے سوشل میڈیا پر اثر انداز ہونے والی اپوروا مکھیجا سمیت چار
افراد کے بیانات ریکارڈ کیے، جو شو میں شامل تھے۔ کھار پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار
کے مطابق، الہ بادیہ کے مینیجر سمیت چار افراد کے بیانات لیے گئے، تاہم خود الہ بادیہ
سے کوئی بیان نہیں لیا گیا۔
مہاراشٹر
سائبر ڈیپارٹمنٹ نے بھی انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی متعلقہ دفعات کے تحت شو کے
خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ الہ بادیہ اور رائنا سمیت 40 سے زائد افراد کو تحقیقات
میں شامل ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
خواتین
کے قومی کمیشن نے الہ بادیہ، رائنا، مکھیجا، جسپریت سنگھ، آشیش چنچلانی اور شو کے
پروڈیوسرز تشار پجاری اور سوربھ بوتھرا کو 17 فروری کو نئی دہلی میں کمیشن کے
سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
پارلیمنٹ
میں شیو سینا کے رکن نریش مہاسکے نے بھی یہ معاملہ اٹھایا اور سوشل میڈیا کے ضابطے
کے لیے قانون سازی کا مطالبہ کیا۔
اداکار
اور اسٹینڈ اپ کامیڈین ویر داس نے بھی اپنے انسٹاگرام اسٹوریز پر اس تنازعے پر
ردعمل دیتے ہوئے، الہ بادیہ کا نام لیے بغیر ٹی وی میڈیا کی غیر ضروری کوریج پر
تنقید کی۔ داس نے کہا، ’’جب ہم اچھی کامیڈی پر بحث کر رہے ہیں، تو براہ کرم اس بات
پر بھی غور کریں کہ اچھی صحافت کیا ہے، اور انہیں کیا خبریں دینی چاہئیں، اور وہ
سوالات کن سے پوچھنے چاہئیں۔‘‘
رائنا 2019
میں ’’کامی کِستان‘‘ کے دوسرے سیزن کے فاتح کے طور پر مقبول ہوئے۔ اس وقت ان کے
انسٹاگرام پر ۶ ملین اور یوٹیوب پر 75 لاکھ فالوورز ہیں۔
تنازعے
میں آنے سے قبل، رائنا مزاحیہ اداکار تنمے بھٹ کے ساتھ امیتابھ بچن کے گیم شو
’’کون بنے گا کروڑ پتی‘‘ میں بھی نظر آئے تھے۔
میڈیا
رپورٹس کے مطابق، احمد آباد اور سورت میں ان کے اسٹینڈ اپ شوز کو منسوخ کر دیا گیا
ہے۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / نثار احمد خان