نئی دہلی، 12 فروری (ہ س)۔ معاشی محاذ پر چونکا دینے والی خبر آگئی ہے۔ کان کنی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں کی خراب کارکردگی کی وجہ سے دسمبر میں ملک کی صنعتی پیداوار کی نمو 3.2 فیصد کی تین ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی۔ دسمبر 2023 میں صنعتی پیداوار کی شرح نمو 4.4 فیصد تھی۔
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے بدھ کو قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ صنعتی پیداوار کے اشاریہ (آئی آئی پی) پر مبنی صنعتی پیداوار کی رفتار دسمبر کے مہینے میں 3.2 فیصد رہی۔ این ایس او کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار میں، نومبر 2024 کے لئے آئی آئی پی کے اعداد و شمار کو پانچ فیصد پر نظر ثانی کی گئی ہے. گزشتہ ماہ جاری کیے گئے عارضی تخمینہ میں یہ 5.2 فیصد بتایا گیا تھا۔
CSO کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دسمبر 2024 میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداوار میں 3 فیصد اضافہ ہوا، جو ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 4.6 فیصد تھا۔ اس عرصے کے دوران کان کنی کے شعبے میں پیداوار کی شرح نمو کم ہو کر 2.6 فیصد رہ گئی جب کہ گزشتہ برس اسی عرصے میں یہ شرح 5.2 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ پاور سیکٹر کی پیداوار بڑھ کر 6.2 فیصد ہوگئی جو دسمبر 2023 میں صرف 1.2 فیصد تھی۔
قومی شماریاتی دفتر کے مطابق، موجودہ مالی سال 25-2024 کے پہلے نو مہینوں (اپریل تا دسمبر) کے دوران صنعتی پیداوار میں 4 فیصد اضافہ ہوا، جو کہ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں ریکارڈ کی گئی 6.2 فیصد نمو سے کم ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عبدالواحد