وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر وزیر اعظم پرممتا بنرجی کی زبردست تنقید
کولکاتا، 8 دسمبر (ہ س) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر لوک سبھا میں وزیر اعظم کی تقریر کی سخت مخالفت کی۔ ممتا نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) غیر ضروری طور پر اس معاملے کی سیاست کررہی ہے اور گ
وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر  وزیر اعظم پرممتا بنرجی کی زبردست تنقید


کولکاتا، 8 دسمبر (ہ س) مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر لوک سبھا میں وزیر اعظم کی تقریر کی سخت مخالفت کی۔ ممتا نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) غیر ضروری طور پر اس معاملے کی سیاست کررہی ہے اور گیت کے اس حصے پر تنازعہ پیدا کررہی ہے جسے گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے قومی گیت کے لیے منتخب کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گرودیو نے خود وندے ماترم کا مناسب حصہ منتخب کیا تھا اور اسے قوم کے سامنے پیش کیا تھا، لیکن بی جے پی نے اس پر بھی اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہر چیز پر اعتراض کرتی ہے، کبھی گرودیو پر حملہ کرتی ہے اور کبھی نیتا جی سبھاش چندر بوس سے سوال کرتی ہے۔

پیر کو وزیر اعظم نے لوک سبھا میں وندے ماترم کی 150 ویں سالگرہ پر کانگریس پارٹی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے ایک بار مسلم لیگ کے دباؤ میں قومی گیت کو تقسیم کیا تھا۔ اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کو تقسیم کی سیاست سے جوڑنے والے گانوں کو جوڑنا بدقسمتی ہے۔

انہوں نے بریگیڈ گراؤنڈ میں منعقدہ پانچ لاکھ لوگوں کے لئے گیتا پاٹھ پروگرام میں اپنی غیر موجودگی کی بھی وضاحت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام دراصل بی جے پی کی طرف سے منعقد کیا گیا ایک سیاسی پروگرام تھا اور وہ ایسے پلیٹ فارم میں شرکت نہیں کر سکتی جہاں گرودیو، نیتا جی اور راجہ رام موہن رائے جیسی عظیم شخصیات کی مسلسل توہین کی جاتی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر پروگرام منصفانہ ہوتا تو وہ ضرور شرکت کرتی۔

مسافروں پرانڈیگو کے مسائل کے سلسلے میں عدالت سے رجوع کرنے پر زور

وزیر اعلیٰ نے گزشتہ کچھ دنوں سے انڈیگو کی پروازوں میں جاری رکاوٹوں کے لیے بھی مرکزی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو درپیش شدید تکلیفیں وزارت شہری ہوا بازی کی منصوبہ بندی کی کمی کی وجہ سے تھیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسافروں کو عدالت سے رجوع کرنے کا پورا حق ہے، کیونکہ ان کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔

انہوں نے مسافروں کو سفر کے متبادل طریقوں کو استعمال کرنے کے لئے مرکزی حکومت کے مشورہ پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجویز عملی نہیں ہے کیونکہ مرکزی حکومت میں عام لوگوں کے مسائل کو سمجھنے کی خواہش کا فقدان ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیاں صرف انتخابی فوائد کو ذہن میں رکھ کر بنائی جاتی ہیں، عوامی سہولت کو نہیں۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande