
نئی دہلی، 8 دسمبر (ہ س)۔ اس بار اشوگندھا پر روایتی ادویات پر دوسری عالمی ادارہ صحت کی عالمی کانفرنس میں خصوصی طور پر بات کی جائے گی۔ اس کے لیے اس کانفرنس میں ایک خصوصی نشست کا اہتمام کیا گیا ہے۔ بھارت منڈپم میں 17 سے 19 دسمبر تک ہونے والی اس کانفرنس میں دنیا کے 100 ممالک شرکت کریں گے اور 20 ممالک کے وزرائے صحت شرکت کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اختتامی تقریب میں شریک ہوں گے۔ پیر کو نیشنل میڈیا سینٹر میں ایک پریس کانفرنس میں آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) پرتاپراو¿ جادھو نے کہا کہ اس سال کے سربراہی اجلاس کا موضوع رکھا گیا ہے توازن بحال کرنا: سائنس اور صحت اور تندرستی سے متعلق عادات۔ کانفرنس میں دنیا کے 100 سے زائد ممالک کے وزرائ، پالیسی ساز، محققین، ماہرین، صنعت کے نمائندے اور ڈاکٹرز شرکت کریں گے۔
اشوگندھا پر ایک خصوصی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او)، گلوبل ٹریڈیشنل میڈیسن سینٹر (جام نگر) اور وزارت آیوش کے زیر اہتمام اس سیشن میں عالمی صحت میں اشوگندھا کے سائنسی ثبوت، روایتی استعمال اور کردار پر توجہ دی جائے گی۔ اشوگندھا ہندوستان کی سب سے مشہور، موثر اور سائنسی طور پر ثابت شدہ دواو¿ں کی جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہے۔ جادھو نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی دور اندیش قیادت میں ہندوستان روایتی ادویات میں عالمی رہنما کے طور پر ابھرا ہے۔ آیوش سسٹمز- بشمول آیوروید، یوگا اور نیچروپیتھی، یونانی، سدھا، سووا-رگپا، اور ہومیوپیتھی- صدیوں سے لوگوں کو صحت کے مجموعی حل فراہم کر رہے ہیں اور اب دنیا بھر میں قابل اعتماد نظام کے طور پر قائم ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ساو¿تھ ایسٹ ایشیا ریجن کی ریجنل ڈائریکٹر ایمریٹس اور ڈائریکٹر جنرل کی مشیر ڈاکٹر پونم کھیتراپال نے کہا کہ یہ سربراہی اجلاس سائنسی شواہد کی بنیاد پر قومی صحت کے نظام میں روایتی، تکمیلی اور دیسی ادویات کو ضم کرنے کے لیے آنے والی دہائی کے لیے ایک عالمی روڈ میپ مرتب کرے گا۔انہوں نے تحقیق، اختراع اور ریگولیٹری فریم ورک کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
آیوش سکریٹری ویدیا راجیش کوٹیچا نے کہا کہ ہندوستان اشوگندھا کی پیداوار میں عالمی رہنما ہے۔ اسے عالمی سطح پر قائم کرنے کی کوشش میں اس موضوع پر خصوصی سیشن کا انعقاد کیا گیا ہے۔ اس کے فوائد اور دیگر بہت سے پہلوو¿ں پر بات کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روایتی ادویات کے لیے بنائی گئی عالمی ڈیجیٹل لائبریری بھی اس کانفرنس میں توجہ کا مرکز ہوگی۔ اس لائبریری میں 1.6 ملین سے زیادہ اشاعتیں شامل ہیں، جن میں سے 70,000 سے زیادہ ہندوستانی ہیں۔ محققین اس لائبریری کو مفت استعمال کر سکیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan