سابق مرکزی وزیر شری پرکاش جیسوال کا علی گڑھ میں تعزیتی جلسہ منعقد
علی گڑھ, 7 دسمبر (ہ س)۔ سابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اورکوئلہ کے وزیر شری پرکاش جیسوال کے انتقال پر آج سابق ایم ایل اے وویک بنسل کی جانب سے میرس روڈ پر واقع دھرم پور کوٹیارڈ میں ان کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی روح کی تسکین کے لیے ایک
تعزیتی جلسہ میں موجو د لوگ


علی گڑھ, 7 دسمبر (ہ س)۔

سابق مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اورکوئلہ کے وزیر شری پرکاش جیسوال کے انتقال پر آج سابق ایم ایل اے وویک بنسل کی جانب سے میرس روڈ پر واقع دھرم پور کوٹیارڈ میں ان کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی روح کی تسکین کے لیے ایک تعزیتی اور بین المذاہب دعائیہ اجلاس منعقد ہوا۔

میٹنگ میں ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی مذاہب کے پیشواوں نے اپنے اپنے مذاہب کے مطابق شری پرکاش جیسوال جی کی روح کی شانتی کے لیے دعا کی اور وہاں موجود لوگوں نے کھڑے ہو کر دو منٹ کی خاموشی اختیار کر کے ان کی روح کی شانتی کے لیے دعا کی۔ اس دعائیہ اجلاس کی نظامت ڈاکٹر راکیش سکسینہ نے کی۔

اس موقع پر وویک بنسل نے کہا کہ شری پرکاش جیسوال جی میرے بڑے بھائی کی طرح تھے اور مجھے اسی کے مطابق ان کا پیار ملا۔ وہ ایک ڈاون ٹو ارتھ سیاست دان تھے اور کارکنوں کو بہت اہمیت دیتے تھے۔ انہیں کانگریس پارٹی کے کارکنوں سے یکساں پیار ملا، چاہے وہ کانپور سے ہوں یا کسی اور ضلع سے۔ اپنے کام کرنے کے انداز کے بل بوتے پر وہ ملک کے وزیر داخلہ جیسے اعلیٰ عہدے تک پہنچے۔ اتر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر، رکن پارلیمنٹ اور وزیر داخلہ کی حیثیت سے وہ کئی بار علی گڑھ آئے تھے جس سے علی گڑھ کے تئیں ان کا پیار ظاہر ہوتا تھا۔ ان کا طرز زندگی سادگی بھرا تھا۔ انھوں کانگریس پارٹی کے کارکنوں کے دلوں پر اپنے نقوش چھوڑے۔

تعزیتی اجلاس میں موجود مذہبی رہنماؤں، معززین اور کانگریس کے اراکین میں پنڈت وشنو دت شاستری، قاضی محمد ادریس، سردار گرجیت سنگھ، ریورنڈ دارا سنگھ، ڈاکٹر راجیش اگروال، سردار دلجیت سنگھ، شہرصدر نوید خان،شہر نائب صدر ڈاکٹر محمد سہیل اختر، پورن چند دیش مکھ، حاجی نوشاد قریشی، منوج، علی تاش دیگر شامل تھے۔

---------------

ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ


 rajesh pande