
مرکزی وزیر تعلیم اور ان کے اہل خانہ نے میناکشی سندریشور مندر کا دورہ کیا۔
مدور ئی، 31 دسمبر (ہ س)۔
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا کہ تروپر ن کندرم پہاڑی پر دیپ مالا کی تقریب کے دوران کسی کو بھی دیپک جلانے سے روکنے کی اجازت نہیں ہے۔ کچھ لوگ اس معاملے میں جج کا حکم نہ مان کر سیاست کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان بدھ کو یہاں میناکشی مندر کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے بات کر رہے تھے۔ وزیر پردھان نے اپنے خاندان کے ساتھ دنیا کے مشہور مدور ئی ارولمیگو میناکشی سندریشور مندر کا دورہ کیا اور پوجا کی۔ ان کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔ مرکزی وزیر کی آمد پر مندر انتظامیہ نے ان کا استقبال کیا۔
درشن کے بعد مرکزی وزیر پردھان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم نے کاشی تمل سنگم 4.0 کو کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔ وزیر اعظم کی رہنمائی میں یہ کاشی تمل سنگم اس انداز میں آگے بڑھ رہا ہے جس میں فن اور ثقافت کو ترجیح دی گئی ہے۔ کل، میں نے مشہور رامیشورم مندر میں سوامی جی کا دورہ کیا، اور آج مجھے ماتا میناکشی سندریشور سے ملنے کا موقع ملا۔ اس سے مجھے خوشی ہوئی۔ وزیر اعظم فن اور ثقافت کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔ قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق ہر ریاست میں مادری زبان میں تعلیم کا انتظام ہونا چاہیے۔
تروپر ن کندرم پہاڑی پر چراغ روشن کرنے کے تعلق سے ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگ تروپر ن کندرم کیس میں جج کے حکم کو قبول کیے بغیر سیاسی مقاصد کے لیے کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس کے فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے تمل ناڈو حکومت اسے سیاسی طور پر دیکھ رہی ہے۔ یہ قابل مذمت ہے۔ ہندوو¿ں کے لیے مقدس سمجھے جانے والے تروپر ن کندرم پہاڑی پر چراغ جلانے سے روکنے والے احمق ہیں۔ بھگوان شیو ایسے لوگوں کو سبق سکھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح تھروکورل کو تمل سے الگ کرنا ناممکن ہے، اسی طرح ہندوو¿ں کے عقیدے کی جگہ تروپر ن کندرم پہاڑی پر چراغ جلانے سے روکنا بھی ناممکن ہے۔
قابل ذکر ہے کہ تروپر ن کندرم ہل موروگن کے چھ مقدس مقامات میں سے ایک ہے۔ اس پہاڑی پر ایک قدیم پتھر سے کٹا ہوا غار مندر کھڑا ہے۔ مندر سے 3 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک درگاہ واقع ہے۔ اس پہاڑی کے حوالے سے عدالت میں مقدمہ زیر التوا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ