پی ایم مودی 3 جنوری کو پپروہوا کے آثار کی نمائش کا افتتاح کریں گے۔
نئی دہلی، 31 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی 3 جنوری کو نئی دہلی کے رائے پتھورا کلچرل کمپلیکس میں پپروہوا کے آثار کی ایک خصوصی نمائش کا افتتاح کریں گے۔ وزارت ثقافت نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ لوٹس لائٹ: ریلکس آف دی اویکنڈ ون کے عنوان سے ایک تا
مودی


نئی دہلی، 31 دسمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی 3 جنوری کو نئی دہلی کے رائے پتھورا کلچرل کمپلیکس میں پپروہوا کے آثار کی ایک خصوصی نمائش کا افتتاح کریں گے۔

وزارت ثقافت نے بدھ کو اعلان کیا کہ وہ لوٹس لائٹ: ریلکس آف دی اویکنڈ ون کے عنوان سے ایک تاریخی ثقافتی نمائش کا انعقاد کر رہی ہے۔ اس میں پپراہوا کے آثار کے ساتھ ساتھ ان سے وابستہ اہم نوادرات کو بھی دکھایا جائے گا۔ یہ نمائش بھگوان بدھ کی تعلیمات کے ساتھ ہندوستان کے اٹوٹ تہذیبی رشتوں اور ملک کے بھرپور روحانی ورثے کے تحفظ اور پیش کرنے کے اس کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔

وزارت کے مطابق، وزیر اعظم کے ذریعہ اس باوقار نمائش کا افتتاح ہندوستان کی ثقافتی اور سفارتی تاریخ میں ایک اہم لمحہ ہوگا، کیونکہ نمائش میں تاریخی، آثار قدیمہ اور روحانی اہمیت کے آثار شامل ہیں، جن کی دنیا بھر میں بدھ برادریوں کی طرف سے تعظیم کی جاتی ہے۔ نمائشوں میں حال ہی میں وطن واپس بھیجے گئے بے پناہ تاریخی، آثار قدیمہ اور روحانی اہمیت کے آثار بھی شامل ہیں، جن کی دنیا بھر میں بدھ کمیونٹیز احترام کرتی ہیں۔

پپراہوا کے آثار 19ویں صدی کے آخر میں دریافت ہوئے تھے اور بڑے پیمانے پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں بھگوان گوتم بدھ کی فانی باقیات ہیں، جنہیں شاکیہ قبیلے نے محفوظ کیا تھا۔ ان آثار کی واپسی اور عوامی نمائش ہندوستان کے ثقافتی ورثے کے تحفظ کی کوششوں اور مہاتما بدھ کی امن، ہمدردی اور روشن خیالی کی عالمگیر تعلیمات کے فروغ کی عکاسی کرتی ہے۔

اس نمائش میں خصوصی طور پر کیوریٹ شدہ ڈسپلے پیش کیے جائیں گے جس میں پپراہوا کے آثار اور متعلقہ نوادرات کے ساتھ ساتھ ان کے تاریخی، روحانی اور آثار قدیمہ کے حوالے سے بھی روشنی ڈالی جائے گی۔ بدھ مت کی جائے پیدائش کے طور پر ہندوستان کے کردار کو اجاگر کرنے والی وضاحتی پیشکشیں بھی نمائش کا حصہ ہوں گی۔ اس نمائش کو اسکالرز، عقیدت مندوں اور عام لوگوں کے لیے ایک بھرپور تجربہ فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande