
نئی دہلی، 30 دسمبر (ہ س)۔ سال 2025 کو اصلاحات کا سال قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ہندوستان نے ترقی اور خوشحالی کی طرف فیصلہ کن قدم اٹھائے ہیں اور اصلاحات ایکسپریس پر سوار ہوکر رفتار حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2025 میں مختلف شعبوں میں شروع کی گئی تاریخی اور دوررس اصلاحات نے ملک کو تیز رفتار ترقی، اچھی حکمرانی اور خود انحصاری کے مضبوط ٹریک پر کھڑا کر دیا ہے اور یہ اصلاحات ترقی یافتہ ہندوستان کے عزم کو نئی توانائی فراہم کریں گی۔
وزیر اعظم نے منگل کو اپنے لنکڈ اِن اکاؤنٹ پر ریفارم ایکسپریس 2025 پر ایک مضمون شیئر کیا، جس میں حکومت کے خاموش لیکن مستقل کام کے بارے میں بتایا گیا ہے جس نے ہفتہ وار رکاوٹوں کو بتدریج دور کیا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ ہندوستان ریفارم ایکسپریس میں سوار ہوا ہے، وزیر اعظم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، ہندوستان ریفارم ایکسپریس میں سوار ہوا ہے! 2025 نے کئی شعبوں میں اہم اصلاحات دیکھی ہیں، جس سے ہمارے ترقی کے سفر کو تیز کیا گیا ہے۔ یہ ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے ہماری کوششوں میں بھی اضافہ کریں گے۔ LinkedIn پر کچھ خیالات کا اشتراک کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج ہندوستان عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ یہ اختراعی سوچ، نوجوانوں کی طاقت اور اس کے لوگوں کی انتھک محنت کی وجہ سے ہے۔ دنیا امید اور اعتماد کے ساتھ ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے، اس یقین کے ساتھ کہ ہندوستان کی ترقی کی رفتار اگلی نسل، جامع اور کثیر جہتی اصلاحات کے ذریعے بے مثال رفتار سے تیز ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ریفارم ایکسپریس کا کلیدی انجن ہندوستان کی آبادی ہے — ہماری نوجوان آبادی اور ہمارے لوگوں کا ناقابل تسخیر جذبہ۔ سال 2025 کو اس سال کے طور پر یاد رکھا جائے گا جب اصلاحات کو ایک پائیدار قومی مشن کے طور پر آگے بڑھایا گیا، جس میں گزشتہ 11 سالوں کی کوششوں کو نئی بلندیوں تک لے جایا گیا۔ اس عرصے کے دوران، اداروں کو جدید بنایا گیا، حکمرانی کو آسان بنایا گیا، اور طویل مدتی، جامع ترقی کی مضبوط بنیاد رکھی گئی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے شہریوں کو باوقار زندگی، کاروباری افراد کو اختراع کرنے کا اعتماد اور اداروں کو شفافیت اور اعتماد کے ساتھ کام کرنے کا ماحول فراہم کرنے کے مقصد سے اصلاحات کو تیز تر عمل درآمد اور گہری تبدیلی کے ساتھ آگے بڑھایا ہے۔
کلیدی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) نظام میں دو سلیبس - 5فیصد اور 18فیصد - کا صاف ستھرا ڈھانچہ لاگو کیا گیا ہے۔ اس سے گھریلو صارفین، ایم ایس ایم ای، کسانوں اور محنت کش شعبوں پر بوجھ کم ہوا ہے۔ اس کا مقصد تنازعات کو کم کرنا اور بہتر تعمیل کو یقینی بنانا ہے، اس طرح صارفین کے جذبات اور طلب کو بڑھانا ہے۔
متوسط طبقے کو ایک تاریخی راحت میں، حکومت نے 12 لاکھ تک کی آمدنی کو انکم ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ 1961 کے قدیم انکم ٹیکس ایکٹ کو آسان اور جدید انکم ٹیکس ایکٹ 2025 سے بدل دیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اقدامات شفاف اور ٹیکنالوجی پر مبنی ٹیکس انتظامیہ کی طرف ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتے ہیں۔
چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی حوصلہ افزائی کے لیے، چھوٹی کمپنیوں کی تعریف کو بڑھا کر 100 کروڑ تک کا کاروبار کرنے والی کمپنیوں کو شامل کیا گیا ہے، جس سے تعمیل کے بوجھ اور ہزاروں کمپنیوں کے اخراجات کو کم کیا گیا ہے۔ بیمہ کے شعبے میں 100 فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت دینے سے انشورنس کوریج میں اضافہ ہوگا، مسابقت کو فروغ ملے گا اور عوام کو بہتر خدمات فراہم ہوں گی۔
وزیر اعظم نے بتایا کہ سیکیورٹیز مارکیٹ اصلاحات کے حصے کے طور پر، سیکیورٹیز مارکیٹس کوڈ بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے، جو سیبی میں اچھی حکمرانی کو مضبوط کرے گا، سرمایہ کاروں کے تحفظ میں اضافہ کرے گا، اور تعمیل کا بوجھ کم کرے گا۔ میری ٹائم اور بلیو اکانومی ریفارمز کے حصے کے طور پر، مانسون سیشن میں پانچ اہم بحری قوانین منظور کیے گئے، جس سے دستاویزات کو آسان بنایا گیا اور لاجسٹک اخراجات کو کم کیا گیا۔ کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے، کئی کوالٹی کنٹرول آرڈرز کو منسوخ یا معطل کر دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے برآمدات میں اضافہ ہوا اور گھریلو صارفین کے لیے سستی مصنوعات۔
لیبر ریفارمز پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ 29 لیبر قوانین کو چار جدید ضابطوں میں یکجا کر دیا گیا ہے، جس سے مزدوروں کے مفادات کا تحفظ اور کاروباری ماحول کو تقویت ملے گی۔ یہ اصلاحات افرادی قوت میں خواتین کی شرکت میں اضافہ کریں گی اور غیر منظم شعبے میں کارکنوں کو سماجی تحفظ فراہم کریں گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیوزی لینڈ، عمان اور برطانیہ کے ساتھ تجارتی معاہدوں کے ساتھ ساتھ یورپی فری ٹریڈ ایسوسی ایشن کے ساتھ ایف ٹی اے سرمایہ کاری، روزگار اور برآمدات کو نئی تحریک فراہم کرے گا۔ پیس ان نیوکلیئر انرجی ایکٹ کو صاف توانائی اور جدید ٹیکنالوجی کی جانب ایک تبدیلی کا قدم قرار دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ یہ نجی شعبے کی شراکت کو فروغ دے گا اور نوجوانوں کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔
دیہی روزگار گارنٹی اسکیم کے تحت کام کے دنوں میں 100 سے 125 تک اضافے کو ایک تاریخی اصلاحات قرار دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے دیہی انفراسٹرکچر اور معاش کو تقویت ملے گی۔ تعلیم کے شعبے میں متفقہ ہائر ایجوکیشن ریگولیٹر کے قیام کی تجویز بھی اصلاحات کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
آخر میں، وزیر اعظم مودی نے کہا کہ 2025 کی اصلاحات کنٹرول پر تعاون اور ضابطے پر سہولت کاری کے فلسفے پر مبنی ہیں۔ یہ اصلاحات ایک خوشحال، خود انحصاری اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر میں فیصلہ کن ہیں۔ انہوں نے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کی ترقی کے سفر میں اعتماد برقرار رکھیں اور ہندوستان کی ترقی میں شراکت دار بنیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی