ہریانہ لیبر ڈپارٹمنٹ میں 1500 کروڑ کا گھوٹالہ،وزیر محنت نے سی ایم اے کوخط لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کیا
چنڈی گڑھ، 29 دسمبر (ہ س)۔ ہریانہ کے وزیر محنت انل وج کے محکمے میں تقریباً 1500 کروڑ روپے کا فرضی ورک پرچی گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ اپنی ہی تحقیقات کے بعد وزیر محنت وج نے اس گھوٹالے کے بارے میں پیر کو وزیر اعلیٰ نایاب سینی کو خط لکھا۔ اس گھوٹالے کا تعل
ہریانہ لیبر ڈپارٹمنٹ میں 1500 کروڑ کا گھوٹالہ،وزیر محنت نے سی ایم اے کوخط لکھ کر تحقیقات کا مطالبہ کیا


چنڈی گڑھ، 29 دسمبر (ہ س)۔ ہریانہ کے وزیر محنت انل وج کے محکمے میں تقریباً 1500 کروڑ روپے کا فرضی ورک پرچی گھوٹالہ سامنے آیا ہے۔ اپنی ہی تحقیقات کے بعد وزیر محنت وج نے اس گھوٹالے کے بارے میں پیر کو وزیر اعلیٰ نایاب سینی کو خط لکھا۔ اس گھوٹالے کا تعلق ہریانہ بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز ویلفیئر بورڈ کے اندر کام کی پرچیوں سے متعلق دیرینہ سنگین بے قاعدگیوں سے ہے۔ انیل وج کا دعویٰ ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ اس گھوٹالے کی مالیت تقریباً 1500 کروڑ روپے ہے۔ گھوٹالے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے انل وج نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر ایک بڑی تفتیشی ایجنسی سے مکمل جانچ کرانے کی درخواست کی ہے۔ پیر کو چندی گڑھ میں اس کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر محنت انل وج نے کہا کہ حال ہی میں ہریانہ بلڈنگ اینڈ دیگر کنسٹرکشن ورکرز ویلفیئر بورڈ کی میٹنگ میں ممبران کی تقرری میں بے ضابطگیوں کے ساتھ ساتھ تعمیراتی کارکنوں کے لیے بنائے گئے اسکیموں کے تحت فوائد کی تقسیم میں نمایاں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کے بعد وج نے فوری تحقیقات کا حکم دیا۔ ابتدائی طور پر حصار، کیتھل، جند، سرسا، فرید آباد اور بھیوانی اضلاع میں تحقیقات کی گئیں، جہاں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیاں پائی گئیں۔اس کے بعد، ریاست بھر کے تمام ضلعی ڈپٹی کمشنروں کو ہدایات جاری کی گئیں، ضلعی سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن میں محکمہ لیبر کے ایک اہلکار سمیت تین دیگر افسران شامل تھے۔ یہ کمیٹیاں اگست 2023 سے مارچ 2025 کے درمیان جاری کردہ آن لائن ورک سلپس کی فزیکل تصدیق کر رہی ہیں۔ یہ عمل تقریباً چار ماہ قبل شروع کیا گیا تھا، اور اب تک 13 اضلاع میں 100% تصدیق مکمل ہو چکی ہے۔ کچھ اضلاع میں یہ عمل نامکمل ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande