
نئی دہلی، 29 دسمبر (ہ س)۔ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے اناو¿ عصمت دری کیس میں سزا یافتہ سابق ایم ایل اے کی رہائی پر سپریم کورٹ کے حکم امتناعی اور اراولی پہاڑی سلسلے کے تحفظ سے متعلق اس کے حالیہ حکم کا خیر مقدم کیا۔این ایس یو آئی نے ان پیش رفتوں کو انصاف، ماحول اور جمہوری اقدار کے لیے فیصلہ کن فتوحات قرار دیا۔ این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، کانگریس پارٹی اور ملک بھر کے عام شہری اناو¿ متاثرہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے کے لیے متحد ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ناانصافی کو شکست ہوئی اور انصاف کی فتح ہوئی۔
اراولی رینج پر سپریم کورٹ کے حکم کو تاریخی قرار دیتے ہوئے، ورون چودھری نے کہا کہ عدالت نے لاکھوں لوگوں کی تشویش کو تسلیم کیا، حکم پر روک لگا دی، اور اراولی رینج کی تعریف کو تبدیل کرنے سے ہونے والے ممکنہ نقصان کی تحقیقات کا حکم دیا۔ سپریم کورٹ نے کان کنی کو فروغ دینے، دو پہاڑیوں کے درمیان 500 میٹر کے فاصلے پر کان کنی کی اجازت دینے اور اراولی رینج کو کم کرنے جیسی تجاویز کے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس کمیٹی میں نامور ماہر ماحولیات، ماہرین ماحولیات، سائنسدان اور عوامی نمائندے شامل کیے جائیں جو اس مسئلے پر آواز اٹھاتے ہیں۔ اراولی کی ماحولیاتی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، اراولی شمالی ہندوستان کے پھیپھڑے ہیں۔ ہم انہیں تاجروں اور کان کنی مافیا کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan