
نئی دہلی، 29 دسمبر (ہ س)۔
مرکزی حکومت نے تینوں مسلح افواج کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی خریداری کے لیے 79,000 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ پیر کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ڈیفنس ایکوزیشن کونسل (ڈی اے سی) کی میٹنگ میں لیے گئے یہ فیصلے مسلح افواج کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔ ضروری منظوریوں میں ٹی-90 مین جنگی ٹینکوں کی مرمت اورایم آئی -17 ہیلی کاپٹروں کی مڈ لائف اپ گریڈیشن کی تجاویز شامل ہیں، جس کا مقصد آپریشنل تیاری کو بڑھانے کے لیے جنگی اثاثوں کی سروس لائف کو بڑھانا ہے۔
میٹنگ نے آرٹلری رجمنٹس کے لیے لوئٹر گولہ باری کے نظام، کم درجے کے ہلکے وزن کے ریڈار، پیناکا ملٹیپل لانچ راکٹ سسٹم کے لیے لانگ رینج گائیڈڈ راکٹ ایمونیشن، اور ہندوستانی فوج کے لیے مربوط ڈرون کا پتہ لگانے اور کنٹرول سسٹم کے لیے تجاویز کی بھی منظوری دی۔ انٹرڈکشن سسٹم ایم کے-II کی خریداری کی منظوری دی گئی۔ لوئٹر گولہ بارود کو حکمت عملی کے اہداف کے خلاف درست حملے کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جبکہ کم سطح کا ہلکا پھلکا ریڈار چھوٹے، کم پرواز کرنے والے بغیر پائلٹ کے فضائی نظام کا پتہ لگائے گا ۔ لانگ رینج گائیڈڈ راکٹ پیناکا راکٹ سسٹم کی رینج کو بڑھا دیں گے تاکہ اعلیٰ اہداف کو مو¿ثر طریقے سے نشانہ بنایا جا سکے۔ انٹیگریٹڈ ڈرون ڈیٹیکشن اینڈ انٹرڈیکشن سسٹم ایم کے-II کی رینج لمبی ہے، جو فوج کے اہم اثاثوں کی حفاظت کرے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ