
مشرقی سنگھ بھوم، 29 دسمبر (ہ س)۔
صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے پیر کے روز جمشید پور کے کرنڈیہ میں دشوم جاہرتھان گراو¿نڈ میں منعقدہ 22 ویں سنتھالی پرسی ماہا اور اول چیکی رسم الخط کی صد سالہ تقریبات میں سنتھالی میں ایک گانا گا کر ماحول کو خوشگوار بنا دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز سنتھالی نہور کے گانے جوہار جوہار آیو... سے کیا اور تقریباً تین منٹ تک گایا۔ سامعین نے مسحور ہو کر سنا۔
اس تقریب میں، جس کا اہتمام آل انڈیا سنتھالی رائٹرز ایسوسی ایشن اور ڈشوم جاہرتھن کمیٹی نے مشترکہ طور پر کیا تھا، صدر نے کہا کہ کرنڈیہ آنے سے پہلے انہوں نے جاہر آیو کو نمن کیا اور گرو گومکے پنڈت رگھوناتھ مرمو کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اپنی زندگی کی جدوجہد کو یاد کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان کی برادری کی محبت اور ان کے دیوتاو¿ں کے آشیرواد نے انہیں اس مقام تک پہنچایا ہے۔ صدر نے اول چیکی رسم الخط کو سنتھال برادری کی شناخت، عزت نفس اور اتحاد کی مضبوط بنیاد قرار دیا۔
صدر مرمو نے آل انڈیا سنتالی رائٹرز ایسوسی ایشن کے تعاون کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تنظیم قبائلیوں کی عزت نفس اور وجود کے تحفظ کے لیے برسوں سے انتھک محنت کر رہی ہے۔
ریاست کے گورنر سنتوش کمار گنگوار، جنہوں نے تقریب میں شرکت کی، کہا کہ یہ تقریب صرف ثقافتی جشن نہیں ہے، بلکہ قبائلی ثقافت کی جاندار اور فخر کی علامت ہے۔ انہوں نے صدر مرمو کی زندگی کی جدوجہد کو پوری قبائلی برادری کے لیے ایک تحریک قرار دیا اور کہا کہ جمشید پور ایک ایسا شہر ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور ثقافتی اتحاد کی علامت ہے۔
وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے اپنے خطاب میں کہا کہ صدر دروپدی مرمو کا سنتھال زبان اور اول چیکی رسم الخط کی ترقی میں تعاون تاریخی ہے۔ آئین کے سنتھالی ترجمے کو سماج کے لیے سنگ میل قرار دیتے ہوئے، انھوں نے کہا کہ پوری برادری گرو گومکے پنڈت رگھوناتھ مرمو کی مقروض ہے کہ انھوں نے سنتھالی برادری کو اسکرپٹ فراہم کرکے جو پہچان دی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت بھی قبائلی زبانوں اور ثقافت کے تحفظ کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ