افغانستان کی تاجکستان کے ساتھ بھی کشیدگی، ’سرحد پر حالیہ واقعات کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے‘: امیر خان متقی
کابل،28دسمبر(ہ س)۔طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان اور تاجکستان کی سرحد پر حالیہ واقعات کے حوالے سے ’تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔‘گزشتہ ایک ماہ کے دوران افغانستان اور تاجکستان کی سرحد پر کم از کم تین سکیورٹی واقعات
افغانستان کی تاجکستان کے ساتھ بھی کشیدگی، ’سرحد پر حالیہ واقعات کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے‘: امیر خان متقی


کابل،28دسمبر(ہ س)۔طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے کہا ہے کہ افغانستان اور تاجکستان کی سرحد پر حالیہ واقعات کے حوالے سے ’تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔‘گزشتہ ایک ماہ کے دوران افغانستان اور تاجکستان کی سرحد پر کم از کم تین سکیورٹی واقعات پیش آئے جن میں چینی کارکن اور تاجک فوجی ہلاک ہوئے۔تازہ ترین واقعہ گزشتہ ہفتے پیش آیا جب تاجکستان کی بارڈر سکیورٹی فورس کے دو اہلکاروں کی ہلاکت ہوئی جس کے بعد تاجکستان کی بارڈر سکیورٹی فورسز نے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ’تاجک عوام سے معافی مانگے‘ اور سرحدی سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے مزید مو¿ثر اقدامات کرے۔

امیر خان متقی نے کابل میں سابق سوویت یونین کے افغانستان پر حملے کی 46 سال مکمل ہونے پر منعقد ہونے والی ایک تقریب میں خطاب کے دوران الزام لگایا کہ ’کچھ حلقے افغانستان اور تاجکستان کے تعلقات کو نقصان پہنچا رہے ہیں‘، تاہم انھوں نے کسی ملک یا گروہ کا نام نہیں لیا۔انھوں نے ایک بار پھر اپنے مو¿قف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ’افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘کابل میں خطاب کے دوران امیر خان متقی نے کہا کہ ’ہم کسی کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں رکھتے، لیکن کسی کا نقصان بھی برداشت نہیں کر سکتے۔‘

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande