
سرسا، 28 دسمبر (ہ س)۔ سرسا ضلع کانگریس کے صدر سنتوش بینیوال نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے برطانوی راج کے خلاف لڑائی سے لے کر جدید جمہوریت کی تشکیل تک ہندوستان کی تاریخ میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ پارٹی کے 140 ویں یوم تاسیس کے موقع پر اتوار کو سرسا میں کانگریس بھون میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے، بینیوال نے کہا کہ ہندوستان میں انگریزوں کے خلاف پہلی بڑی بغاوت 1857 میں ہوئی تھی۔ اس کے بعد پنجاب میں رام سنگھ کوکا کی تحریکوں اور مہاراشٹر میں بلونت پھڑکے جیسے انقلابیوں کی جدوجہد نے انگریزوں کو مزید پریشان کر دیا۔ انہیں خدشہ تھا کہ اگر ہندوستانی غصہ دوبارہ 1857 کی طرح پرتشدد بغاوت میں پھوٹ پڑا تو وہ اپنی کم تعداد کے پیش نظر ہندوستان میں زندہ نہیں رہ سکیں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ متبادل کے طور پر، انگریزوں نے اس ناراضگی کے لیے قانونی راستہ فراہم کرنے پر غور کیا۔ منصوبہ یہ تھا کہ یہ تنظیم ہندوستان میں اسی طرح کام کرے گی جیسے انگلینڈ میں اپوزیشن پارٹی کرتی ہے۔ 28 دسمبر 1885 کو ممبئی کے گوکل داس تیج پال سنسکرت کالج میں بھی ایسی ہی ایک تنظیم بنائی گئی۔ اس تنظیم کا نام کانگریس رکھا گیا۔ کانگریس کا پہلا اجلاس گوکل داس تیج پال سنسکرت کالج میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں ملک بھر سے مختلف ذاتوں اور مذاہب کے 72 نمائندوں نے شرکت کی۔ وومیش چندر بنرجی کانگریس کے پہلے صدر تھے۔ شروع میں انگریزوں کو لگا کہ کانگریس ان کے لیے فائدہ مند ہوگی۔ بعد ازاں ملک بھر کے مختلف شہروں میں کانگریس کے اجلاس ہونے لگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ کانگریس پارٹی کو اس وقت سیاسی چیلنجز کا سامنا ہے، لیکن یہ قومی سیاست میں ایک اہم اور فعال قوت بنی ہوئی ہے۔ اس موقع پر ایلن آباد میونسپل کونسل کے چیئرمین رام سنگھ سولنکی، راجپال بھمبھو، سیوا دل کے صدر راجو، ڈاکٹر وائی کے چودھری، اور سنگیت کمار، دیگر کانگریس کارکنوں کے ساتھ موجود تھے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد