ڈی ایم کے حکومت میں کسانوں اور زراعت کو ترجیح دی جاتی ہے: وزیراعلیٰ اسٹالن
وزیراعلیٰ نے 631.48 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور ایک زرعی نمائش کا بھی افتتاح کیاترووننمائی، 27 دسمبر (ہ س) ۔تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے۔ سٹالن نے ہفتہ کو ترووناملائی ضلع میں 631.48 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیے گئے مختلف ترقیاتی منصوب
ڈی ایم کے حکومت میں کسانوں اور زراعت کو ترجیح دی جاتی ہے: وزیراعلیٰ اسٹالن


وزیراعلیٰ نے 631.48 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا افتتاح کیا اور ایک زرعی نمائش کا بھی افتتاح کیاترووننمائی، 27 دسمبر (ہ س) ۔تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے۔ سٹالن نے ہفتہ کو ترووناملائی ضلع میں 631.48 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیے گئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ایک زرعی نمائش کا بھی آغاز کیا جس کا مقصد کسانوں کو جدید زرعی تکنیکوں، اختراعات اور جدید کاشتکاری کے طریقوں سے متعارف کرانا تھا۔ وزیر اعلیٰ کی جانب سے جن منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ان میں انفراسٹرکچر، عوامی بہبود اور دیہی ترقی سے متعلق کئی اہم سکیمیں شامل ہیں جو کہ خطے کی مجموعی ترقی کو تیز کرنے میں معاون ثابت ہوں گی۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ایم کے۔ اسٹالن نے کہا کہ کسان نہ صرف خوراک فراہم کرنے والے ہیں بلکہ وہ اپنی محنت اور نظریات کے ذریعے دنیا کو سرسبز بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زرعی نمائش ریاستی حکومت کی کسانوں کے لیے بھرپور حمایت کا ثبوت ہے۔ تمل ناڈو زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کے معاملے میں ملک کی ایک سرکردہ ریاست ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حقیقی ترقی اسی وقت ممکن ہے جب جدید سائنس اور ٹیکنالوجی کسانوں تک پہنچیں۔ سائنس اور ٹیکنالوجی مسلسل ترقی کر رہی ہے اور زرعی شعبے کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسانوں کو فصلوں کی نئی اقسام، جدید زرعی آلات، جدید تحقیق اور ایجادات تک رسائی حاصل ہونی چاہیے تاکہ ان کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ ہو۔اسٹالن نے بتایا کہ زرعی نمائش کے دوران زرعی اور سائنسی ماہرین کے لیے 13 مختلف موضوعات پر خصوصی گفتگو کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ان مباحثوں کے ذریعے کسانوں کو جدید کاشتکاری، پانی کے انتظام، فصلوں کے تحفظ اور مارکیٹنگ سے متعلق اہم معلومات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ نمائش حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور انتظامی عزم کو ظاہر کرتی ہے۔اپنے خطاب میں، وزیر اعلیٰ نے دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ان کے دور میں زرعی شعبے کے لیے 33 فیصد اضافی بجٹ مختص کیا گیا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ڈی ایم کے حکومت کے دور میں، متور ڈیم کو وقت پر اور باقاعدگی سے مسلسل پانچ سالوں تک کھولا گیا، جس سے کسانوں کو آبپاشی کے خاطر خواہ فوائد حاصل ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بارش اور سیلاب سے متاثر ہونے والے تقریباً 20 لاکھ کسانوں کو اب تک 1,600 کروڑ روپے کا معاوضہ فراہم کیا جا چکا ہے۔ ان کسانوں کو جلد از جلد امداد فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں جن کی فصلیں اس سال کی شدید بارشوں سے متاثر ہوئی ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ پچھلی حکومتوں میں کئی زرعی اسکیموں کو نظر انداز کیا گیا تاہم موجودہ حکومت کسانوں کی آمدنی بڑھانے اور انہیں بہتر منڈی کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی منڈی اسکیم کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے۔ اس اسکیم کے تحت، ترووننمائی ضلع میں 3 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک خصوصی اسٹوریج گودام قائم کیا جائے گا، جس سے کسانوں کو اپنی پیداوار کو محفوظ رکھنے اور مناسب قیمتیں حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔وزیر اعلیٰ نے یہ کہتے ہوئے اختتام کیا کہ زراعت اور کسانوں کی ترقی تمل ناڈو کی مجموعی ترقی کی کلید ہے۔ تقریب میں کسانوں، عوامی نمائندوں اور انتظامی افسران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande