
کولکاتہ، 27 دسمبر (ہ س)۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کاکولی گھوش دستیدار کے خاندان کے چار افراد کو الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کی سماعت کے لیے طلب کیا ہے۔
کاکولی کی 90 سالہ ماں، ایرا متر ، نوٹس وصول کرنے والوں میں شامل ہیں۔ ان کی بہن اور دو بیٹوں کو بھی سماعت میں پیش ہونے کو کہا گیا ہے۔ گھوش دستیدار نے اس اقدام پر الیکشن کمیشن پر غیر ضروری ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔
ایس آئی آر سماعت کا عمل ہفتہ کو مغربی بنگال میں شروع ہوا۔ کمیشن کے ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں جن ووٹرز کے نام ’نو میپنگ‘ لسٹ میں نظر نہیں آئے انہیں طلب کیا جا رہا ہے۔ یہ وہ ووٹر ہیں جو گنتی کے فارم میں 2002 کی ووٹر لسٹ سے اپنا تعلق ثابت کرنے میں ناکام رہے۔ کمیشن اب ایک سماعت کے دوران ان کے دستاویزات کی جانچ کر رہا ہے۔ اس عمل کے ایک حصے کے طور پر رکن اسمبلی کاکولی گھوش دستیدار کے خاندان کے ارکان کو بھی نوٹس بھیجے گئے ہیں۔
کاکولی کی ماں اور بہن شمالی 24 پرگنہ ضلع کے مدھیم گرام کی ووٹر ہیں، جب کہ اس کے دو بیٹے وشو ناتھ اور ویدیہ ناتھ پیشے سے ڈاکٹر ہیں اور کولکاتہ میں ووٹر ہیں۔ کاکولی گھوش دستیدار نے کمیشن کی طرف سے بھیجے گئے نوٹس میں اپنے سمن کی وجہ واضح نہیں کی۔ انہوں نے کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ لوگوں کے ناموں کو من مانی طور پر ہٹانے یا انہیں شک کے دائرے میں ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر عوامی نمائندوں کے اہل خانہ کے ساتھ ایسا ہو رہا ہے تو عام لوگوں کی حالت زار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کاکولی گھوش دستیدار نے کہا کہ وہ اس معاملے پر پریس کانفرنس کریں گی۔ اس دوران وہ ووٹر لسٹ سے متعلق کچھ دستاویزات کو بھی پبلک کریں گی اور کمیشن کے عمل کے بارے میں اپنے خیالات پیش کریں گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ