
نئی دہلی، 27 دسمبر (ہ س)۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے اے ٹی ایم لوٹنے اور لاکھوں روپے چرانے والے بین ریاستی گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ایک سال کی تلاش کے بعد میوات علاقے سے ایک بدنام زمانہ مجرم مبارک علی عرف مبا (37) کو گرفتار کیا۔ ملزم دہلی، ہریانہ، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش سمیت کئی ریاستوں میں درج دس سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا اور اسے پہلے ہی مفرور قرار دیا جا چکا تھا۔کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پنکج کمار نے ہفتہ کو کہا کہ ملزمین کی گرفتاری کے ساتھ ہی اے ٹی ایم لوٹ کی وارداتوں کو انجام دینے والے پورے نیٹ ورک کو ختم کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے بتایا کہ 6 فروری 2025 کو وزیر آباد کے علاقے میں ایکسس بینک کے اے ٹی ایم کو اکھاڑ کر 29.12 لاکھ روپے لوٹ لیے گئے۔ واردات سے قبل بدمعاشوں نے اے ٹی ایم روم میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں پر پینٹ اسپرے کرکے انہیں ناکارہ کردیا اور پھر مشین اکھاڑ کر فرار ہوگئے۔ اس سلسلے میں وزیر آباد تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔ واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے کیس کی تفتیش کرائم برانچ کو سونپ دی گئی۔ جانچ میں پتہ چلا کہ اے ٹی ایم کو اکھاڑ پھینکنے کی یہ سازش میوات کے علاقے سے چلائی جارہی تھی۔واقعہ کے صرف تین دن بعد 9 فروری کو کرائم برانچ نے میوات کے نوح علاقے سے چھ میں سے دو ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ تفتیش میں انکشاف ہوا کہ باقی ملزمان ملک کے مختلف حصوں میں روپوش ہیں اور تمام جرائم مبارک علی کی ہدایت پر انجام دے رہے تھے۔
ملزم کی طرف سے دی گئی اطلاع پر پولیس نے ہریانہ کے نوح علاقے میں ایک بورویل سے چوری شدہ اے ٹی ایم مشین اور لوٹی گئی رقم کا ایک حصہ برآمد کیا۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس نے کہا کہ گینگ کا سرغنہ مبارک علی مسلسل جگہیں بدل رہا تھا اور نئے جرائم پیشہ افراد کو بھرتی کرکے ایک اور اے ٹی ایم ڈکیتی کا منصوبہ بنا رہا تھا۔ تکنیکی نگرانی کی بنیاد پر، اس کی لوکیشن کا پتہ مہاراشٹر سے لگایا گیا، جہاں سے وہ راجستھان کی طرف جا رہا تھا۔کرائم برانچ کی ٹیم نے 2,000 کلومیٹر سے زیادہ اس کا پیچھا کرنے کے بعد آخرکار اسے 26 دسمبر کو میوات کے علاقے میں پکڑ لیا۔ پولیس کے مطابق مبارک علی پیشے سے ٹرک ڈرائیور ہے اور اے ٹی ایم اکھاڑ پھینکنے کا ماہر سمجھا جاتا ہے۔ اس کے خلاف اسلحہ ایکٹ، اقدام قتل اور چوری سمیت سنگین مقدمات درج ہیں۔ وہ پہلے ہی اتر پردیش میں اشتہاری مجرم ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس کے خلاف دہلی، ہریانہ، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہیں، جن میں سے کئی میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan