
حیدرآباد، 26 دسمبر (ہ س)۔ بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے ٹی راماراؤ نے ریاست میں گزشتہ دو برسوں سے جاری انہدامات، دھماکوں اور حکومتی فرار پر سخت تنقید کی ہے۔ تلنگانہ بھون میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ حئیڈرا کے نام پر اندھا دھند انہدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ کالیشورم بیراج اور چیک ڈیمس کو دھماکوں سے تباہ کیا جارہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس لیڈران ریت کی فروخت کے لیے چیک ڈیمس کو بم سے اڑا رہے ہیں، جو ریاست کے آبی ڈھانچے اور کسانوں کے مستقبل کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ سری لنگم پلی حلقہ کے الوین ڈویژن سے تعلق رکھنے والے کانگریس لیڈر دوسلا انیل نے باضابطہ طور پر بھارت راشٹرا سمیتی میں شمولیت اختیار کی۔ کے ٹی آر نے تلنگانہ بھون میں انہیں گلابی رومال پہنا کر پارٹی میں خوش آمدید کیا۔کے ٹی آر نے کہا کہ حیڈرا کے نام پرانہدامات عوام کو خوفزدہ کرنے کی کوشش ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کالیشورم بیراج اور چیک ڈیمس پر دھماکے کیوں کیے گئے؟ کیا اس کا جواب حکومت دے گی؟ انہوں نے کہا کہ یہ سب کسان مخالف اور ریاست مخالف اقدامات ہیں۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر حملہ کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ انتخابات سے قبل کیے گئے وعدے آج غائب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ شادی مبارک اسکیم کے تحت ایک لاکھ روپے اور سونا دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، خواتین کو 2500 روپے ماہانہ دینے کی بات کہی گئی تھی، اور اب کہا جا رہا ہے کہ ایک کروڑ خواتین کو کروڑ پتی بنایا جائے گا۔کے ٹی آر نے سوال کیا کہ کیا ریاستی بجٹ میں اتنی گنجائش ہے کہ ایک کروڑ خواتین کو کروڑ پتی بنایاجا سکے؟ انہوں نے الزام لگایا کہ ریونت ریڈی وعدے پورے کرنے کے سوال پر بھاگتے نظر آتے ہیں۔ ریونت ریڈی پر طنز کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ وہ ادائیگی کوٹہ کے ذریعے وزیر اعلیٰ بنے ہیں اور دہلی جا کر تھیلے اٹھا کر اپنی کرسی بچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب خواتین کو 2500 روپے کے وعدے پر سوال کیاجاتا ہے تو حکومت غصے میں آ جاتی ہے۔
کے ٹی آر نے دعویٰ کیا کہ سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی حالیہ پریس میٹ کے بعد ریونت ریڈی شدید دباؤ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کے سی آر اسمبلی میں آئے تو وزیر اعلیٰ سیاسی دباؤ برداشت نہیں کر پائیں گے۔سری لنگم پلی سیاست پر بات کرتے ہوئے کے ٹی آر نے مقامی ایم ایل اے کو چیلنج دیا کہ وہ استعفیٰ دے کر ضمنی انتخاب کا سامنا کریں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ علاقے میں زمینوں پر قبضے ہو رہے ہیں اور عوام سب کچھ دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جی ایچ ایم سی اور سرپنچ انتخابات میں بی آر ایس کو عوامی حمایت ملی اور آئندہ بھی درست قیادت کو آگے لایا جائے گا۔ کے ٹی آر نے واضح کیاکہ حیدرآباد کو توڑنے یا انہدام سے عوام کی رائے تبدیل نہیں ہوگی۔ کے ٹی آرنے اعتماد ظاہر کیاکہ عوام ایک بار پھر بی آر ایس کو موقع دیں گے اور کہا کہ پارٹی حائیڈرا انہدامات، وعدہ خلافی اور بدانتظامی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق