دادری کیس میں ضلع عدالت نے یو پی حکومت کی درخواست مسترد کر کے عدالت کا وقار بلند کیا : مفتی مکرم احمد
نئی دہلی،26دسمبر(ہ س)۔شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ شریعت اسلامیہ کے احکام کی پابندی کریں اور اسراف و ریاکاری سے اجتناب کریں۔ انہوں نے دادری کیس میں یو پی کی ضلع عدالت
دادری کیس میں ضلع عدالت نے یو پی حکومت کی درخواست مسترد کر کے عدالت کا وقار بلند کیا : مفتی مکرم احمد


نئی دہلی،26دسمبر(ہ س)۔شاہی امام مسجد فتح پوری دہلی ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے جمعہ کی نماز سے قبل خطاب میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ شریعت اسلامیہ کے احکام کی پابندی کریں اور اسراف و ریاکاری سے اجتناب کریں۔ انہوں نے دادری کیس میں یو پی کی ضلع عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے انصاف کی جیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا اس فیصلے سے عدالت کا وقار بلند ہوا ہے، محمد اخلاق کے قتل کے ملزمین کو بچانے کی کوشش کرتے ہوئے یو پی حکومت نے گریٹر نوئیڈا کی ضلع عدالت میں ایک حلف نامہ دائر کیا تھا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ محمد اخلاق قتل کیس میں گواہوں کے بیان میں تضاد ہے اس بنا پر مقدمہ کو واپس لینے کی اجازت دی جائے۔ ضلع عدالت نے اس عرضی کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا اس فیصلے نے محمد اخلاق لنچنگ کیس میں ملزمین کو راحت پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو مکمل طور پر ناکام کر دیا۔ عدالت نے روزانہ سماعت کا حکم بھی دیا اور پولیس کمشنر اور ڈی سی پی گریٹر نوئیڈا کو ہدایت دی کہ اگر گواہوں کو ضرورت ہو تو انہیں تحفظ فراہم کیا جائے مفتی مکرم نے مطالبہ کیا کہ محمد اخلاق کی فیملی کو انصاف دلایا جائے۔

مفتی مکرم نے یو پی حکومت کے ذریعے مدارس سے متعلق تنخواہ تقسیم ایکٹ واپس لینے کی مذمت کی اور اسے اساتذہ اور ملازمین کے ساتھ سراسر نا انصافی قرار دیا انہوں نے کہا کہ یو پی کی سابقہ حکومت سے ویتن وترن ایکٹ بنانے کے لیے مدارس سے وابستہ تنظیمیں مطالبہ کر رہی تھیں تو ریاستی اسمبلی نے 2016 میں یہ بل پاس کر کے گورنر کو بھیجا تھا اس وقت کے گورنر نے بغیر دستخط کیے اسے صدر جمہوریہ کے پاس بھیج دیا تھا اب صدر جمہوریہ نے کچھ اعتراضات کے ساتھ اسے یو بی حکومت کو بھیج دیا۔ اعتراضات کو دور کرنے کے بجائے یو پی حکومت نے اس بل کو ہی واپس لے لیایہ سراسر نا انصافی ہے اس سے مدارس کے اساتذہ اور ملازمین کے حقوق پامال ہونے کا اندیشہ ہے اور مدارس کا مستقبل بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے۔

مفتی مکرم نے بنگلہ دیش میں سیاسی عدم استحکام کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ ملک میں امن و امان بحال کرنے کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں اور ہر قسم کے تشدد پر کنٹرول کیا جائے خاص کر بنگلہ دیش کی اقلیتوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے انہوں نے اقلیتی فرقہ کے ایک شخص کی ہلاکت پر شدید رنج و غم کا اظہار کیا اور اس تشدد کی شدید مذمت کی۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Md Owais Owais


 rajesh pande