
کانگریس نے بنگلہ دیش اور مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا
جموں، 25 دسمبر (ہ س)۔ جموں و کشمیر کانگریس نے بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مبینہ تشدد کے خلاف جموں میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ پارٹی قائدین نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تشدد روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔ جموں و کشمیر کانگریس کے ورکنگ صدر رمن بھلا کی قیادت میں پارٹی کارکنان نے پلے کارڈ اٹھا کر ریلی نکالی اور مظالم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے بنگلہ دیش حکومت اور بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔
رمن بھلا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں اقلیتی ہندوؤں پر مسلسل حملے ہو رہے ہیں اور بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ انہوں نے اس معاملے پر مرکز کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت تشدد پر مؤثر ردعمل دینے میں ناکام رہی ہے۔ سینئر کانگریس لیڈر ترنجیت سنگھ ٹونی نے مطالبہ کیا کہ دہشت کا شکار بنگلہ دیشی ہندوؤں کے لیے بھارت کی سرحدیں کھولی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہندوؤں کی سلامتی اور تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔
ٹونی نے سوال اٹھایا کہ گزشتہ گیارہ برسوں کے دوران بنگلہ دیشیوں اور روہنگیوں کو بھارت میں رہنے کی اجازت دی گئی، تو پھر بنگلہ دیش میں مقیم ہندو برادری کے معاملے پر خاموشی کیوں اختیار کی جا رہی ہے۔ انہوں نے بھارت میں غیر قانونی طور پر مقیم بنگلہ دیشی شہریوں کی بے دخلی کا مطالبہ بھی کیا۔
کانگریس قائدین نے اقلیتوں کو نشانہ بنانے والے تشدد کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہذب معاشرے میں اس طرح کے واقعات ناقابل قبول ہیں اور اس پر خاموشی اختیار کرنا مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہندو برادری کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ڈھاکہ پر سفارتی دباؤ ڈالا جائے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / محمد اصغر