
سرینگر، 25 دسمبر،( ہ س)۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اتوار سے جمعرات کی صبح تک گزشتہ چار دنوں میں وادی کشمیر میں آگ لگنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے، فائر فائٹنگ ٹیموں نے کامیابی کے ساتھ تمام آگ پر قابو پالیا اور جانی نقصان کو روکا۔حکام نے بتایا کہ اتوار اور بدھ کی درمیانی شب وادی کے مختلف اضلاع میں آگ لگنے کے کم از کم 20 واقعات ریکارڈ کیے گئے، جن میں رہائشی مکانات، گائے کے شیڈ، عارضی شیڈ اور دیگر ڈھانچے شامل ہیں۔ یہ واقعات سری نگر، سوپور، کپواڑہ، بانڈی پورہ، پلوامہ، بڈگام، کولگام اور گاندربل اضلاع سے رپورٹ ہوئے۔ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کی ٹیموں نے تمام کالوں کا فوری جواب دیا اور املاک کو پہنچنے والے نقصان کو محدود کرتے ہوئے آگ پر مؤثر طریقے سے قابو پایا۔صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، پورے کشمیر ڈویژن میں فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز کے ذریعہ آگ لگنے کے پانچ اضافی واقعات میں شرکت کی گئی۔سری نگر کے کلاش پورہ علاقے میں ایک چار منزلہ کمرشل عمارت میں آگ بھڑک اٹھی، جس سے دوسری منزل پر ایک کیبل آپریٹنگ یونٹ اور تیسری منزل پر لکڑی کے نقش و نگار کا یونٹ متاثر ہوا۔ فائر فائٹرز نے بروقت آگ پر قابو پالیا، جس سے اسے دوسری منزلوں اور ملحقہ ڈھانچوں تک پھیلنے سے روکا گیا۔ کپواڑہ ضلع کے درگمولہ کے مقام شاہ ولی علاقے میں آتشزدگی کے واقعہ میں ایک منزلہ رہائشی مکان کے ایک حمام کے کمرے کو نقصان پہنچا۔ حکام کا کہنا ہے کہ فائر بریگیڈ کے عملے کی جانب سے فوری کارروائی سے نقصانات کو کم کیا گیا۔ اننت ناگ ضلع کے سنگم کے ناٹی پورہ علاقے سے ایک اور واقعہ کی اطلاع ملی، جہاں ایک منزلہ گائے کے ساتھ ساتھ جی سی آئی کی چادروں سے بنے ایک منسلک اسٹور شیڈ میں آگ لگ گئی۔ آگ مزید پھیلنے سے پہلے ہی قابو پا لیا گیا۔کپواڑہ کے ولگام علاقے کے دہما گاؤں میں ایک دو منزلہ گائے کی شیڈ اور ایک منزلہ اسٹور روم میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔ فائر فائٹنگ ٹیموں نے کامیابی سے آگ پر قابو پالیا۔ دریں اثنا، بانڈی پورہ ضلع کے حاجن میں موکدامیاری علاقے کے گڈ ہینز محلہ میں ایک رہائشی مکان کی چھت میں آگ لگ گئی۔ سڑک کے ناقص رابطے کی وجہ سے فائر فائٹرز پیدل ہی موقع پر پہنچے اور شعلوں کو بجھانے میں کامیاب رہے، باقی ڈھانچے کو بچا لیا۔ فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ آگ کے واقعات کو روکنے کے لیے سردیوں کے موسم میں ہیٹنگ ڈیوائسز اور بجلی سے چلنے والے آلات کا استعمال کرتے ہوئے احتیاط برتیں۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir