بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کے حق میں سوئس وزیر داخلہ
زیورخ، 21 دسمبر (ہ س)۔ سوئس وزیر داخلہ ایلیزبتھ بوم شنائیڈر نے بچوں کو سوشل میڈیا کے خطرات سے بچانے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بچوں کے لیے ممکنہ طور پر سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کے خیال کے لیے کھلی ہیں۔آ
بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کے حق میںسوئس وزیر داخلہ


زیورخ، 21 دسمبر (ہ س)۔ سوئس وزیر داخلہ ایلیزبتھ بوم شنائیڈر نے بچوں کو سوشل میڈیا کے خطرات سے بچانے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بچوں کے لیے ممکنہ طور پر سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کے خیال کے لیے کھلی ہیں۔آسٹریلیا کی جانب سے 16 سال سے کم عمر بچوں کے لیے سوشل میڈیا پر پابندی کے بعد مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے، بوم شنائیڈر نے کہا کہ سوئٹزرلینڈ کو بھی ایسے ہی اقدامات پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’آسٹریلیا اور یورپی یونین میں ہونے والی بحث اہم ہے، اور اس پر سوئٹزرلینڈ میں بھی بحث ہونی چاہیے۔ میں سوشل میڈیا کی پابندیوں کے لیے کھلا ہوں۔ ہمیں اپنے بچوں کی بہتر حفاظت کرنی چاہیے۔‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ کن چیزوں کو روکنا ہے، جیسے کہ بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی لگانا، نقصان دہ مواد کو کنٹرول کرنا، اور نوجوانوں کی کمزوریوں کا استحصال کرنے والے الگورتھم کے خلاف کارروائی کرنا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر تفصیلی بحث 2026 میں شروع ہو گی جس کی تائید ایک خصوصی رپورٹ سے ہو گی۔ انہوں نے سوشل میڈیا کمپنیوں پر بھی زور دیا کہ وہ ذمہ داری لیں۔آسٹریلیا کے اس فیصلے کو والدین اور بچوں کی فلاح و بہبود کی کئی تنظیموں کی حمایت حاصل ہوئی ہے، جب کہ بڑی ٹیک کمپنیوں اور آزادی اظہار کے حامیوں کی جانب سے اس پر تنقید کی گئی ہے۔اس سے قبل دسمبر میں سوئٹزرلینڈ کی فرائبرگ کینٹن کی پارلیمنٹ نے تقریباً 15 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے اسکولوں میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande