
نوی ممبئی ایئرپورٹ پر نام کا تنازع،ڈی بی پاٹل ہی واحد قابل قبول نام: سپکال
ممبئی
، 19 دسمبر(ہ س)۔
مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ہرش
وردھن سپکال نے واضح کیا ہے کہ نوی ممبئی ہوائی اڈے کو صرف اور صرف ڈی بی پاٹل کے
نام پر رکھا جانا چاہئے اور اس کے علاوہ کسی اور نام کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے
گا۔
تلک
بھون میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سپکال نے کہا کہ نوی ممبئی کے قیام کے دوران
مقامی عوام نے اپنی زمینیں دیں اور انہی زمین مالکان کے حقوق کے لیے ڈی بی پاٹل نے
تاریخی جدوجہد کی۔ بارہ اعشاریہ پانچ فیصد اسکیم ڈی بی پاٹل کی تحریک کا ہی نتیجہ
ہے، جس سے ہزاروں مقامی خاندانوں کو فائدہ پہنچا۔
انہوں
نے کہا کہ ڈی بی پاٹل نہ صرف ایک عوامی رہنما تھے بلکہ انہوں نے رکن اسمبلی اور
رکن پارلیمنٹ کے طور پر بھی طویل عرصہ خدمات انجام دیں۔ نوی ممبئی، جے این پی ٹی،
نائنا منصوبے اور ہوائی اڈے کی ترقی میں مقامی عوام اور ان کے قائدین کی قربانیوں
کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ سپکال
نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت اور وزیراعلیٰ دیویندر
فڈنویس جان بوجھ کر اس معاملے کو لٹکا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ وزیر اعلیٰ
نے یقین دہانی کرائی ہے، لیکن ان کی نیت اور حکمت عملی پر شکوک پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں
نے کہا کہ اس وقت ہوائی اڈے کو این ایم ایئرپورٹ کہا جا رہا ہے اور این ایم کے
حروف دیواروں پر کندہ کیے جا رہے ہیں، جس سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ کہیں اس کا
مطلب نریندر مودی ایئرپورٹ نہ نکالا جائے۔ سپکال نے کہا کہ جس طرح احمد آباد کے
اسٹیڈیم کا نام تبدیل کیا گیا، اسی طرح کی سیاسی چالیں نوی ممبئی میں برداشت نہیں
کی جائیں گی۔
آخر میں
سپکال نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے عوامی جذبات کو نظر انداز کیا تو کانگریس
پارٹی سڑکوں پر اتر کر زبردست احتجاج کرے گی اور نوی ممبئی ہوائی اڈے کو ڈی بی
پاٹل کے نام سے منسوب کروا کر ہی دم لے گی۔
ہندوستھان
سماچار
ہندوستان سماچار / جاوید این اے