
نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ دہلی حکومت نے فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے اپنی زمینی کارروائی کو تیز کر دیا ہے۔ صرف گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف محکموں کی ٹیموں نے آلودگی پھیلانے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر مجموعی طور پر 11,776 گاڑیوں کے چالان کیے ہیں۔ یہ کارروائی شہر بھر میں مربوط اور کڑی نگرانی کے تحت کی گئی۔
وزیر ماحولیات منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ دہلی حکومت آلودگی سے نمٹنے کے لیے متعدد سطحوں پر کام کر رہی ہے۔ اس میں گاڑیوں کا معائنہ، دھول پر قابو، فضلہ کا انتظام، اور ضابطوں کا سخت نفاذ شامل ہے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ سالوں کے مقابلے اس موسم سرما میں ہوا کے معیار کے انڈیکس میں قدرے بہتری آئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت صرف فوری اقدامات تک محدود نہیں ہے، بلکہ دہلی کی ہوا کو طویل مدت تک صاف رکھنے کے لیے سال بھر، سائنسی بنیادوں پر مبنی پالیسیوں اور پائیدار اصلاحات پر مسلسل کام کر رہی ہے۔
شہر کی صفائی اور دھول پر قابو پانے کے محاذ پر، میونسپل ایجنسیوں نے اجتماعی طور پر 12,164.88 میٹرک ٹن کچرا ہٹایا۔ مزید برآں، 2,068.81 کلومیٹر سڑکوں کو مشینی طور پر صاف کیا گیا، اور 1,830 کلومیٹر کو پانی دیا گیا۔ 5,528 کلومیٹر کے علاقے میں دھول کو کنٹرول کرنے کے لیے اینٹی اسموگ گنز کا استعمال کیا گیا۔ دھول کو مسلسل کنٹرول کرنے کے لیے تعمیراتی مقامات پر 160 اینٹی اسموگ گنیں تعینات کی گئی ہیں۔
ویسٹ مینجمنٹ کے شعبے میں بھی نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں اوسطاً 30,000 میٹرک ٹن سے زائد فضلہ کو سائنسی طور پر ٹھکانے لگایا گیا۔ عوامی مشغولیت میں بھی تیزی آئی ہے، اور 311، گرین دہلی ایپ، سمیر، اور سوشل میڈیا کے ذریعے موصول ہونے والی 57 شکایات کو حل کیا گیا ہے۔ تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے، غیر مقررہ راستوں پر سفر کرنے والے 542 ٹرکوں کو روک کر موڑ دیا گیا۔ شہر کے 34 بڑے ٹریفک کنجشن پوائنٹس پر بھی ٹریفک میں نرمی کی گئی۔
سرسا نے شہریوں، اداروں اور ڈرائیوروں سے آلودگی پر قابو پانے کے ضوابط پر سختی سے عمل کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی کے خلاف یہ جنگ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے۔ تمام محکمے دن رات چوکس ہیں، لیکن دہلی میں صاف ہوا کو یقینی بنانے کے لیے عوام کا تعاون بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی